یوکرین میں جاری جنگ کیلئے عسکری اور معاشی امداد کیلئے روس کی چین سے درخواست
واشنگٹن: ۴۱ مارچ (ایجنسیز) امریکہ نے چین کو خبردار کیا ہے کہ روس پر عائد پابندیوں میں کسی قسم کی مدد کرنے پر سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے جبکہ روس نے یوکرین میں جاری جنگ کیلئے چین سے عسکری اور معاشی امداد کی درخواست کی ہے ۔امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے کہا ہے کہ روس نے اپنے اتحادی ملک چین سے فوجی سامان اور حمایت کی درخواست کی ہے۔نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مغربی ممالک کی جانب سے عائد پابندیوں کے خلاف روس نے چین سے معاشی مدد بھی مانگی ہے۔ تاہم عہدیداروں نے اس سے متعلق مزید تفصیلات دینے سے انکار کر دیا۔ امریکہ میں چینی سفارتخانے کے ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے کبھی ایسا کچھ نہیں سنا۔‘ ترجمان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں صورتحال پریشان کن ہے اور چین کی فی الحال ترجیح یہی ہے کشیدگی کو بے قابو ہونے سے روکا جائے۔ چین سے مدد کی درخواست سے متعلق بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب چند گھنٹے قبل ہی وائٹ ہاو¿س نے اعلان کیا تھا کہ پیر کو امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیوان کی چینی کمیونسٹ پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار یینگ جیچی سے ہوگی۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان نے بیان میں کہا تھا کہ ملاقات میں دونوں اعلیٰ عہدیدار امریکہ اور چین کے درمیان جاری مسابقت سے نمٹنے اور یوکرین جنگ کے علاقائی اور عالمی سلامتی پر اثرات سے متعلق معاملات پر بات چیت کریں گے۔ خیال رہے کہ چین نے ابھی تک روس کے یوکرین پر حملے کے اقدام پر براہ راست مذمت نہیں کی اور نیٹو کی مشرق کی جانب پیش قدمی کو ہی روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکہ نے چین کو آگاہ کر دیا ہے کہ کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ معاشی پابندیوں کے باعث روس کو پہنچنے والے نقصان کا مقابلہ کرنے کے لیے کسی قسم کی مدد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس تمام معاملے کو امریکہ قریب سے دیکھ رہا ہے کہ کیا چین، روس کی عسکری یا معاشی امداد کرتا ہے اور یہ امریکہ کے لیے تشویش کا باعث ہے۔