یوکرین کے صدر کی جنوبی حصے میں فوجی کامیابی کا تذکرہ، مشرقی حصے میں کسی کامیابی ذکر نہیں
کیف: ۷ ستمبر (ایجنسیز) یوکرین نے روس کے چھ میزائل مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اقوام متحدہ نے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ پاور پلانٹ کے علاقے کو غیرفوجی بنانے کا وعدہ پورا کریں۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جنوبی حصے میں فوجی کامیابی کا ذکر کیا تاہم مشرقی حصے میں کسی کامیابی ذکر نہیں کیا حالانکہ اس سے قبل اس کا اشارہ فوجی حکام دے چکے تھے۔ یوکرینی صدر زیلنسکی کا آن لائن خطاب میں کہنا تھا کہ ’اس صبح پانچ یا پھر چھ روسی ایکس 101 میزائلوں کو گرایا گیا ہے۔ یہ روس کا بہت بڑا نقصان ہے جس سے بہت سے یوکرینیوں کی جانیں بچی ہیں۔‘ ان کے مطابق ’گرائے جانے والے میزائلز میں سے چار کو جنوبی ضلعے میں نشانہ بنایا گیا۔‘ روس کی جانب سے بھی اس حوالے سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ اگرچہ یوکرینی حکام کی جانب سے تفصیلات نہیں دی گئیں تاہم کئی ملٹری بلاگرز نے سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹس کیں جن میں بتایا گیا تھا کہ بلاکییا کے اطراف میں لڑائی ہو رہی ہے۔ بلاکییا ملک کے مشرق میں واقع قصبہ ہے جہاں 27 ہزار کے قریب لوگ رہائش پذیر ہیں یہ علاقہ خرکیف اور روس کے زیرقبضہ علاقے ازیوم کے درمیان واقع ہے۔ یہ شہر ریلوے کا بہترین نظام رکھتا ہے جس کو اب ماسکو اپنا فوجی سازوسامان پہنچانے کیلئے استعمال کرتا ہے۔ زیلنسکی کے مشیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’صدر کی جانب سے خرکیف کے علاقے میں آپریشن کے حوالے سے اہم خبر آنے والی ہے۔‘ روئٹرز سوشل میڈیا پر چلنے والی پوسٹس کی بھی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کرا سکا۔ صرف خیرسن کے علاقے میں یوکرین کی جانب سے پیش رفت کی بہت کم اطلاعات سامنے آئی ہیں، یہ وہ علاقہ ہے جو فرنٹ لائن پر ہے اور یہاں کے صحافیوں کی سرگرمیاں محدود ہیں اسی لیے محدود خبریں ہی باہر آتی ہیں۔