اس سے مراد ہے کہ نظام ہاضمہ کی کسی خرابی کی وجہ سے درد یا بے آرامی ہونا۔یہ عمل تب ہوتا ہے جب معدے سے تیزابیت غذا کی نالی میں دوبارہ جانے لگتی ہے اور ایسا عام طور پر اس لئے ہوتا ہے کہ معدے اور غذا کی نالی کے درمیان موجود عضلاتی چھلا بہت کمزور ہو جاتا ہے۔ معدے کی موٹی دیواریں قدرتی طور پر ایسی ہوتی ہیں کہ وہ اس تیزاب سے مقابلہ کر سکتی ہیں‘لیکن غذا کی نالی پر چڑھی ہوئی باریک تہہ میں اتنی قوتِ مدافعت نہیں ہوتی ہے‘اس لئے جب یہ تیزاب‘معدے سے دوبارہ غذا کی نالی کی طرف واپس آتا ہے تو درد پیدا ہوتا ہے اگر ایسا اکثر ہوتا ہے اور اس کا کوئی علاج نہیں کیا جاتا ہے تو یہ غذا کی نالی کی باریک تہہ کو متاثر کر سکتا ہے۔سینے میں جلن کے ساتھ ساتھ اکثر منہ کا ذائقہ ترش یا تلخ ہو جاتا ہے اور ڈکاریں بھی آنے لگتی ہیں۔ان ڈکاروں سے معدے کے ہلکے پن کا احساس ہوتا ہے۔یہ بھی ہو سکتا ہے اس صورتحال کی وجہ سے منہ میں لعاب بننے کی مقدار میں اچانک اضافہ ہو جائے۔معدے سے غذا کی نالی میں تیزاب واپس جانے کے لئے Reflux کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے‘جس کے معنی ارتداد یا رجعی بہاو¿ کے ہیں۔کبھی کبھی اس عمل میں یہ بھی ہوتا ہے کہ کھائی جانے والی غذا کی تھوڑی بہت مقدار منہ میں بھی محسوس ہوتی ہے اور حلق جلنے لگتا ہے۔ Reflux کا بار بار حملہ معدے اور غذا کی نالی کے درمیان بنے ہوئے عضلاتی چھلے کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتا ہے۔