نئی دہلی/تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا ہے کہ آنے والا G20 سربراہی اجلاس عالمی تجارت کے لیے اہمیت کا حامل ہے، اور ہندوستان میں سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔ کثیرالجہتی تنظیموں میں ہندوستان کے کردار کو بڑھانے کے لیے یہ انتہائی اہمت ثابت ہوگی۔ جناب گوئل نے یہ بات کل نئی دہلی میں فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشن کے ناردرن ریجنل ایکسپورٹ ایکسی لینس ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ ہندوستان کی صدارت کو کئی سالوں تک ایک ایکشن اورینٹڈ سمٹ کے طور پر تسلیم کیا جائے گا اور یاد رکھا جائے گا جہاں قابل قدر ڈیلیوریبلز تھے، گوئل نے نوٹ کیا کہ جی 20 کے حالیہ تجارتی وزراء کے اجلاس نے جے پور میں ایک کال آف ایکشن دیا جس کے ذریعے ہندوستانی ایم ایس ایم ای سیکٹر کو معلومات تک قابل قدر رسائی حاصل ہوگی، جس سے انہیں عالمی سطح پر کامیاب برآمد کنندگان بننے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم عالمی ویلیو چینز کی نقشہ سازی پر غور کر رہے ہیں تاکہ ہندوستانی تاجر عالمی ویلیو چینز میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کر سکیں اور ہم نے تجارتی دستاویزات کی ڈیجیٹلائزیشن پر بھی توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستان کی عالمی جی ڈی پی کا تقریباً 90 فیصد نمائندگی نئی دہلی میں چند دنوں میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں ہوگی۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ برآمدات میں جمود کے طویل عرصے کے بعد، ہندوستان نے حد کو توڑا اور 2022-23 میں تجارتی سامان کی برآمدات کے 450 بلین ڈالر کو عبور کیا۔ اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ موجودہ سال جغرافیائی سیاسی صورتحال کے ساتھ کچھ چیلنجز اور اس کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے جو ہم بعض شعبوں جیسے پٹرولیم، جواہرات اور ٹیکسٹائل میں دیکھ رہے ہیں، انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہمارے برآمد کنندگان منفی حالات پر قابو پانے کی صلاحیت اور چستی رکھتے ہیں۔