جموںکشمیر ریاست کے آخری گورنر ستیہ پال ملک نے وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ زرعی اراضی قانون نافذکرنے پرفخر محسوس کررہے تھے اوراس پر انہیںگھمنڈ بھی تھا جب میں ان سے ملنے گیا تو میں نے کہا کہ کسان ہمارے اپنے ہیںاور جو لوگ مررہے ہیں وہ آپ کو راجہ بناکر مرے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر کے آخری اور سابق گورنر اور موجودہ میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک جو کہ مرکزی حکومت کو اپنے تین متنازعہ زرعی قوانین کو لے کر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، اس بار انہوں نے براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی ہے۔ انگریزی اخبار ‘دی انڈین ایکسپریس’ کے مطابق ملک نے ایک تقریب میں کہا کہ جب وہ ان قوانین کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملے تو وہ ‘گھمنڈ’ میں تھے۔ ہریانہ کے دادری میں ایک سماجی پروگرام میں گورنر ملک نے کہا، “جب میں کسانوں کے معاملے پر وزیر اعظم سے ملنے گیا تو پانچ منٹ میں میری ان سے لڑائی ہو گئی، وہ بہت فخر محسوس کر رہے تھے۔ جب میں نے ان سے کہا کہ 500 ہمارے لوگ مر گئے، میں نے کہا آپ کے لئے ہی تو مرے تھے جو آپ راجا بنے ہوئے ہو۔ میرا جھگڑا ہوگیا۔ انہوں کہا آپ اب امت شاہ سے مل لو۔ میں امت شاہ سے ملا۔” اس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کی جانب سے زرعی قوانین واپس لینے کے فیصلے پر کہا کہ وزیراعظم نے جو کہا اس کے علاوہ وہ کیا کہہ سکتے تھے۔ ہم (کسانوں) کو ہمارے حق میں فیصلہ ملا۔ کسانوں کے زیر التواءمطالبات پر، ملک نے کہا، “ہمیں ایم ایس پی پر قانونی ضمانت حاصل کرنے کے لیے ان کی مدد کی ضرورت ہے اور ایسا کچھ نہ کریں جس سے سب کچھ خراب ہو جائے۔” “کچھ معاملات ابھی بھی زیر التوا ہیں۔ مثال کے طور پر، ابھی بھی مقدمات (کسانوں کے خلاف) ہیں۔ستیہ پال ملک زرعی قوانین کو لے کر کئی بار مرکزی حکومت پر تنقید کر چکے ہیں۔ نومبر میں جے پور میں ایک پروگرام میں کسانوں کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ جب بھی وہ اس مسئلہ پر بولتے ہیں تو انہیں یہ خدشہ ہونے لگتا ہے کہ کچھ دنوں میں دہلی سے کال آئے گی۔