نئی دلی۔14؍ مارچ/حکومت نے منگل کو لوک سبھا میں کہا کہ ہندوستان میں گزشتہ 12 سالوں میں نکسل تشدد میں 77 فیصد کمی آئی ہے اور متعلقہ واقعات میں اموات کی تعداد میں بھی اسی مدت کے دوران 90 فیصد کمی آئی ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے جغرافیائی پھیلاؤ میں نمایاں کمی آئی ہے اور 2022 میں 45 اضلاع کے صرف 176 پولیس اسٹیشنوں میں ہی متعلقہ تشدد کی اطلاع ملی ہے۔2010 میں، 96 اضلاع کے کم از کم 465 تھانوں میں ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کی اطلاع ملی تھی۔ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے، رائے نے کہا کہ ایل ڈبلیو ای سے متعلق اموات (سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں) کی تعداد 2010 میں 1005 کی بلند ترین سطح سے کم ہو کر 2022 میں صرف 98 رہ گئی ہے۔وزیر نے کہا کہ تشدد کے جغرافیائی پھیلاؤ میں کمی سیکورٹی سے متعلق اخراجات اسکیم کے تحت آنے والے اضلاع کی کم تعداد سے بھی ظاہر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2010 میں ایس آر ای اسکیم کے تحت 126 اضلاع کا احاطہ کیا گیا تھا لیکن اپریل 2018 میں یہ تعداد گھٹ کر 90 اور جولائی 2021 میں مزید 70 رہ گئی۔رائے نے کہا کہ جھارکھنڈ میں سیکورٹی کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے اور ریاست میں سیکورٹی کا موجودہ خلا تقریباً پُر ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ برہا پہاڑ، مغربی سنگھ بھوم کا سہ رخی جنکشن، سرائیکیلا-کھرساواں اور کھنٹی، اور پارس ناتھ پہاڑیوں کو کیمپوں کے قیام اور سیکورٹی فورسز کی مسلسل کارروائیوں کے ذریعے ماؤنوازوں سے آزاد کرایا گیا ہے۔رائے نے مزید کہا کہ جھارکھنڈ میں پرتشدد واقعات کی تعداد 82 فیصد کم ہو کر 2009 میں 742 تھی جو 2022 میں 132 ہو گئی۔