اردو اکیڈمی دہلی کے سابق چیئرمین ڈاکٹر خالد محمود کا نئے اسکول کے قیام پر خوشی کا اظہار
نئی دہلی،25 ستمبر (یواین آئی) اسکول سے لیڈر پیدا ہونے چاہیے جو سماج کو بہتر رخ پر لے جائے اور مجموعی طور پر انسانیت کے لیے سوچے اور کام کرے ۔ ان خیالات کا اظہار گریٹ انڈیا فاونڈیشن ٹرسٹ کی جانب سے دہلی کے جامعہ نگر واقع ہوٹل ریور ویو میں آج منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے فا¶نڈیشن کے چیئرمین اکرام الرحمان فلاحی نے کیا ۔ انہوں نے یہ باتیں بہار کی معروف بستی ململ میں ٹرسٹ کی جانب سے قائم ہونے والے ایک نئے اسکول گریٹ انڈیا اکیڈمی کے آوٹ ریچ پروگرام میں دہلی او ر گردونواح سے بڑی تعداد میں جمع ہونے والے افراد سے کر رہے تھے ۔ اس موقع پرجامعہ ملیہ اسلامیہ کے ریٹائرڈ پروفیسر اور اردو اکیڈمی دہلی کے سابق چیئرمین ڈاکٹر خالد محمود نے نئے اسکول کے قیام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی نیک تمنا¶ں اور خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ بنیاد کو مضبوط کرنا ضروری ہے اور اسکول انتظامیہ نے پہلے پرائمری سطح پر تعلیم کا جو منصوبہ بنایا ہے وہ قابل تعریف ہے ۔ انھوں نے کہاکہ “اگر بہتر ہو تو آگے کا ڈھانچہ بھی مضبوط اور توانا ہوتا ہے ۔ ٹرسٹ کے ذمہ داران اکرام الرحمان فلاحی ، نجم الہدیٰ ثانی ، شاہد جمال ، مہتاب عالم ، ڈاکٹر آفتاب احمد فیصل اور عبد الخالق ندوی وغیرہ نے جو بیج ڈالا ہے وہ درخت تناور ثابت ہوگا اور ایک دنیا اس سے فیضیاب ہوگی۔”اس موقع پر حقانی القاسمی نے کہا کہ ہم ایک ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جہاں ہماری آنکھوں سے خواب تک چھین لیے گئے ہیں ایسے میں خوابوں کی آرزو محض ہماری ذمہ داری ہی نہیں بلکہ فرض ہے ۔ انھوں نے کہا کہ تعلیم کو اگر ہم گرفت میں نہیں لیں گے تو خس و خاشاک کی طرح بہہ جائیں گے ، اس لئے تعلیم کی خاطر جو لوگ کام کر رہے ہیں وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔صحافی ڈاکٹر یامین انصاری نے کہا کہ کسی بھی تحریک یا ادارہ کی ترقی میں مقامی لوگوں کا اہم کردار ہوتا ہے ، اس اسکول کے قائم کرنے والے جس مقصد کو لیکر اٹھے ہیں مقامی لوگوں کو چاہیے کہ وہ جم کر اس کا تعاون کریں، جب گھر کے لوگ اپنوں کی قدر کرتے ہیں تو باہر بھی اس کی عزت افزائی کی جاتی ہے ۔