ہیومن رائٹس واچ نے گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا
ڈھاکہ، 11 اکتوبر (یو این آئی) بنگلہ دیش حکومت نے اپوزیشن کے کارکنوں کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش حکومت نے اپوزیشن کے خلاف کریک ڈا¶ن شروع کر دیا ہے ، ہزاروں کارکنان کے خلاف مقدمات بنا لیے گئے ۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت نے 4 ہزار 81 کارکنان پر جھوٹے مقدمات بنائے ہیں، جب کہ دیگر 20 ہزار حمایتیوں پر بھی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپوزیشن جماعت نے حالیہ مہینوں میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور عام انتخابات غیر جانب دار نگراں حکومت کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا ہوا ہے ۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں عام انتخابات اگلے سال دسمبر میں ہوں گے ، دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ نے بنگلہ دیش میں اپوزیشن کارکنوں کی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیشی حکام کو قانون کی حکمرانی کا احترام کرنا چاہیے اور سیاسی اپوزیشن کے حامیوں کی آزادی اور پرامن اجتماع کے حق کا تحفظ کرنا چاہیے ۔ہیومن رائٹس واچ جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے کہا کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بارہا کہا ہے کہ بنگلہ دیش ایک پختہ جمہوریت ہے جو انتخابات کرانے اور اقتدار کی پرامن منتقلی کی صلاحیت رکھتا ہے ، لیکن اس کی بجائے پچھلے انتخابات میں تشدد، اپوزیشن پر حملوں اور ووٹرز کو دھمکیاں دی گئیں۔