نئی دہلی، ۰۳جولائی (یو این آئی/ ایجنسیز) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کہا کہ اس وقت بہت سی ریاستوں میں توانائی کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار ہے اور جب ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو اس کا اثر پورے ملک پر پڑتا ہے ۔ بجلی کی وزارت کے ‘اجول انڈیا-اجول بھویشیہ-اورجا-2047’ پروگرام کو ورچوئل میڈیم کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ملک کے توانائی کی پیداوار کے شعبے کا نقصان دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا، “اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے یہاں بجلی کی بربادی بہت ہے اوراس کی طلب کو پورا کرنے کے لیے ہمیں ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرنی پڑتی ہے ۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پاور کمپنیاں بجلی تو خاطرخواہ پیدا کر رہی ہیں، اس کے باوجود ان کے پاس ضروری فنڈز نہیں رہتا۔ مسٹرمودی نے کہا، کہ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ مختلف ریاستوں کے بقایا ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہیں۔ یہ پیسہ انہیں پاورجنریشن کمپنیوں کو دیناہے ۔ وہیں پاورڈسٹریبیوشن کمپنیوں کا کئی سرکاری محکموں اور مقامی اداروں پر بھی 60 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ بقایاہے ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں بجلی پر جو سبسڈی دی جاتی ہے ، وہ رقم بھی ان کمپنیوں کو بروقت اورپورا نہیں مل پاتا اوریہ بقایاجات بھی 75 ہزارکروڑ سے زیادہ کا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسی صورتحال میں انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری کیسے ہوگی اور اگر بجلی کمپنیوں کو ان کی لاگت کے پیسے بھی نہیں ملیں گے تو کام کیسے چلے گا۔ انہوں نے کہا، “یہ سیاست کا نہیں ، قومی پالیسی اور قوم کے ساتھ ہی بجلی سے متعلق پورے نظام کی حفاظت کا سوال ہے ۔ جن ریاستوں کے بقایاجات زیر التوا ہیں، میری ان سے اپیل ہے کہ جہاں تک ممکن ہو اسے حل کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ جب لوگ ایمانداری سے اپنی بجلی کا بل اداکرتے ہیں، تب بھی کچھ ریاستوں کاباربار بقایا کیوں رہتاہے اوراس مسئلہ کا حل تلاش کرنا آج کے وقت کی ضرورت ہے ۔