کمرشل مارکیٹ کیلئے 13 کروڑ 90 لاکھ بندوقیں تیار کی گئیں
واشنگٹن :۸۱ مئی (ایجنسیز) امریکی محکمہ انصاف کی تازہ رپورٹ کے مطابق سنہ 2000ءکے بعد امریکہ کی کمرشل مارکیٹ کیلئے 13 کروڑ 90 لاکھ بندوقیں تیار کی گئی ہیں جن میں ایک کروڑ 13 لاکھ صرف سال 2020 میں تیار ہوئیں۔ محکمہ انصاف کے مطابق اسی عرصے میں 71 ملین مزید بندوقیں درآمد کی گئیں جس کے بعد ملک تشدد، خودکشی اور قتل جیسے واقعات کی آماجگاہ بن گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قتل کے اکثر واقعات میں امریکیوں نے آسانی سے چلنے والی سیمی آٹومیٹنگ اسالٹ رائفلوں کا استعمال کیا جو انہیں مارکیٹ سے انتہائی کم قیمت پر میسر آئیں۔ کچھ لوگوں نے سیمی آٹومیٹک نائن ایم ایم پستول بھی استعمال کیے جو زیادہ تر پولیس کے استعمال میں ہوتے ہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے کہا کہ ’ہم تشدد کی لہر میں حالیہ اضافے کو صرف اسی صورت میں روک سکتے ہیں کہ ہم دستیاب معلومات کی بنیاد پر موثر اقدامات اٹھائیں۔‘ ’یہ رپورٹ بہتری کی جانب اہم قدم ہے۔ محکمہ انصاف تمام ضروری ڈیٹا اکٹھا کرے گا جو تشدد کے اس قسم کے واقعات کا سبب بنتا ہے اور شوٹرز کو گلیوں میں نکلنے پر مجبور کرتا ہے۔‘ خیال رہے کہ 14 مئی کو امریکی ریاست نیویارک کے شہر بفلیو میں 18 برس کے ایک شخص پیٹن جینڈرون نے مارکیٹ میں فائرنگ کر کے کم از کم 11 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔پولیس نے اس واقعے کو نسلی منافرت پر مبنی قرار دیا تھا۔اس واقعے اگلے ہی روز امریکہ کی ریاست کیلفورنیا کے ایک گرجا گھر میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے تھے۔