ترکی میں مذاکرات کامیاب، پوتن اور زیلنسکی کے درمیان ملاقات کا امکان
انقرہ: ۰۳ مارچ (ایجنسیز) ترکی کے شہر استنبول میں مذاکرات کے بعد روس کے ڈپٹی وزیر دفاع نے کہا ہے یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت مشرقی علاقوں میں فوجی سرگرمیاں بہت کم کر دی جائیں گی۔ الیگزینڈر فومن کا کہنا تھا کہ غیرجانبداری اور یوکرین کے ایٹمی ہتھیار حاصل نہ کرنے پر اتفاق کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ کیف اور چرنیگیو کے علاقوں میں فوجی سرگرمیاں بہت کم کی جائیں گی۔ روس کے چیف مذاکرات کار ولادیمیر میڈینسکی نے کہا کہ بامعنی گفتگو‘ ہوئی ہے اور یوکرین کی تجاویز روسی صدر کو پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ولادیمیر پوتن اور یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی کے درمیان اس سلسلے میں ملاقات بھی ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین نے تحریری تجاویز دی ہیں جن کے تحت یوکرین ’انٹرنیشنل سکیورٹی گارنٹی کے تحت مستقل طور پر غیرجانبدار رہے گا۔‘ اس میں کریمیا، لوگانسک اور ڈونسٹک کے علاقے شامل نہیں ہیں اور یوکرین ان کو واپس لینے کیلئے فوج کارروائی نہیں کرے گا۔ ولادیمیر میڈینسکی کے مطابق یوکرین کی تجاویز میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ فوجی اتحاد نہیں کرے گا اور نہ غیرملکی اڈے قائم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ملاقات کے وقت حتمی معاہدہ تیار ہو جائے۔ روس کے چیف مذاکرات کار نے کہا کہ ’یوکرین کو اس حوالے سے موزوں جواب دیا جائے گا۔