ڈالر کی کمی ہونے کی وجہ سے ملک ایک سنگین معاشی بحران سے دوچار
کولمبو: ۰۳ مارچ (ایجنسیز) حکام کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے سرکاری ہسپتالوں میں زندگی بچانے والی ادویات ختم ہورہی ہیں ضروری اشیا درآمد کرنے کیلئے درکار ڈالر کی کمی ہونے کی وجہ سے ملک ایک سنگین معاشی بحران سے دوچار ہے۔ وسطی صوبے میں 24 لاکھ افراد کو صحت سے متعلق خدمات فراہم کرنےوالے ٹیچنگ ہسپتال پیرادینیا کا کہنا ہے کہ بے ہوش کرنےوالی اور آپریشن کیلئے ضروری ادویات کی کمی کے سبب انہوں نے معمول کی تمام سرجریز معطل کردی ہیں۔ ایک بڑی ہیلتھ ٹریڈ یونین کا کہنا ہے کہ ریاست کے ہر ہسپتال کو پیرادینیا ہسپتال جیسے مسائل درپیش ہیں جبکہ ادویات فراہم کرنے والوں کو بھی 6 ماہ سے ادائیگیاں بھی نہیں کی گئی ہیں۔ کولمبو کے مرکزی ہسپتال کے سرجن کاکہنا ہے کہ انہیں بہت سی اہم ادویات کی کمی کا سامنا ہے اور جن مریضوں کو انسانی انسولین کی ضرورت ہوتی ہے ان سے یہ دوا خود لانے کے لیے کہا جاتا ہے۔ میڈیکل لیباٹری ٹیکنالوجسٹس ایسوسی ایشن ( ایم ایل ٹی اے) کے سربراہ راوی کمودیش کا کہنا ہے کہ ’حالات بہت خراب ہیں اور ہمیں ان حالات سے نمٹنے کیلئے ڈیزاسٹر منیجمنٹ سے متعلق اقدامات کرنا ضروری ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ امراض کی تشخیص کرنے سے بھی قاصر ہیں کیونکہ ان کے ٹیسٹ کے لیے درکار زیادہ تر کیمیکلز اور دیگر ضروری ادویات سرکاری ہسپتالوں میں مفت دستیاب نہیں ہیں۔ دریں اثنا، حکومت کی جانب سے سپلائرز کو تمام تر میڈیکل آلات میں 30 فیصد اضافے کی اجازت دی گئی ہے، مذکورہ آلات میں دل کے مریضوں کے اسٹینٹس بھی شامل ہیں۔ سری لنکا میں شہری خوراک، ایندھن اور ادویات سمیت تمام تر اشیا ضروریہ کے لیے گھنٹوں کام کرنے پرمجبور ہیں، ڈالر کی قلت اور ملک میں درآمدات میں کمی کے باعث 1948 کے بعد سری لنکا شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔