مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے جمعہ کونئی دہلی میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے 37 ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تمام مرکزی ایجنسیوں کو کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اور نظام یعنی جرم اورمجرمانہ سرگرمیوںکی ٹریکنگ نیٹ ور ک اورسسٹمز (سی سی ٹی این ایس) میں شامل ہونا چاہیے۔اطلاعات کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ایک چیلنجنگ صورتحال ہے کیونکہ مجرم اپنی سرگرمیوں میں زیادہ موثر ہو رہے ہیں، ہمیں بدلتے ہوئے منظر نامے کے مطابق کام کرنے کی ضرورت ہے۔امت شاہ نے فوجداری انصاف کے نظام کی ضرورت پر مزید زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی بہتر صورتحال سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے قومی خودکار فنگر پرنٹ شناختی نظام کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر بھی توجہ دی۔مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون امیت شاہ نے تمام مرکزی ایجنسیوں کو مشورہ دیا کہ وہ کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹم (سی سی ٹی این ایس) میں شامل ہو جائیں، تاکہ ای گورننس کے ذریعے موثر پولیسنگ کو یقینی بنانے کےلئے ایک جامع اور مربوط نظام بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہاکہ تمام ریاستوں کو اپنی پولیس فورس کےلئے سالانہ حکمت عملی بنانے کےلئے ڈیٹا کا استعمال کرنا چاہیے۔ جرائم پر قابو پانے کےلئے اس کا کثیر جہتی، کثیر مقصدی استعمال ہونا چاہیے۔وزیر داخلہ نے این سی آر بی کے ڈائریکٹر کو ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرلز سے بات کرنے کا مشورہ دیا اور انہیں بتایا کہ این سی آر بی ڈیٹا میں موجود تفصیلات کو کس طرح استعمال کیا جائے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کو بھی طریقہ کار کے مطابق سی سی ٹی این ایس پورٹل پر اپنی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کی تفصیلات کو لنک کرنا چاہئے۔انہوں نے ہوم سکریٹری اجے کمار بھلا سے کہا، جو نئی دہلی میں جمعہ کومنعقدہ تقریب میں بھی موجود تھے،اس سلسلے میں تمام مرکزی ایجنسیوں کے سربراہوں کے ساتھ میٹنگ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ ایجنسیاں اپنی فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (FIRs) کو CCTNSسے لنک کریں۔این سی آر بی ڈیٹا کو دماغ اور ریاستی پولیس تنظیموں کو اس کے ہاتھ اور ٹانگیں قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے این سی آر بی کے سربراہ وویک گوگیا کو ہدایت دی کہ وہ این سی آر بی ڈیٹا کے استعمال اور اس کے بہتر طریقے سے استعمال پر توجہ دیں۔انہوںنے کہاکہ این سی آر بی ڈیٹا اکٹھا کرنے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ جرائم پر قابو پانے کے لیے اپنے ڈیٹا کو بروئے کار لایا جائے۔ این سی آر بی ڈیٹا اس وقت کارآمد ہوگا جب ریاستیں اس کا صحیح استعمال کریں گی۔