”عدالت کیا کرے گی، کیا میں روس کے صدر کو جنگ روکنے کا حکم دے سکتا ہوں؟“: چیف جسٹس
نئی دہلی:۳ مارچ (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعرات کو روس-یوکرین جنگ کے بحران میں پھنسے ہزاروں ہندوستانیوں کی حفاظت، محفوظ واپسی اور بنیادی سہولیات مہیا کرانے کامطالبہ کرنے والی درخواستوں پر کوئی حکم دینے سے انکار کردیا۔ عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ کی صدارت کررہے چیف جسٹس این وی رمن نے جلد سماعت کی التجا پر کہا، کہ عدالت کیا کرے گی؟ کیا میں روس کے صدر کو جنگ روکنے کا حکم دے سکتا ہوں؟” درخواست گزاروں میں سے ایک کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ اے ایم در کے ذریعہ درخواست پر جلد سماعت کا ذکر کرنے پر چیف جسٹس نے کہا، ” کیا میں ولادی میر پوتن سے جنگ روکنے کا کہہ سکتا ہوں، آپ کیا چاہتے ہیں؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت عظمیٰ طلبا کی بحفاظت واپسی کے لیے ہدایات دے سکتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ یوکرین-روس تنازعہ سے پیدا ہونے والے بحران میں پھنسے طلباءکے ساتھ ان کی ہمدردی ہے، لیکن وہ اس معاملے میں کوئی حکم نہیں دے سکتی۔ خصوصی ذکر کرنے والے وکیل نے ایک طالب علم سمیت 30 طلباءکو رومانیا کی سرحد سے وطن واپس لانے کے لئے ضروری قدم اٹھانے کی ہدایت دینے کی درخواست پر جلد سماعت کی درخواست کی تھی