واشنگٹن: ۳ مارچ (ایجنسیز) امریکی صدر جو بائیڈن کے پہلے اسٹیٹ آف یونین خطاب سے ظاہر ہوا کہ امریکا کی سیاسی گفتگو میں افغانستان غیرمتعلق ہوتا جارہا ہے۔ جو بائیڈن نے اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں افغانستان کے صرف 2حوالے دیے، وہ بھی ان بیماریوں کے بارے میں تھے جن کا وہاں تعیناتی کے دوران امریکی فوجی شکار ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ عراق اور افغانستان میں ہمارے فوجی دستوں کو بہت سے خطرات کا سامنا تھا، ایک دستہ اڈوں پر تعینات تھا جو ان جلتے گڑھوں سے اٹھنے والے زہریلے دھوئیں میں سانس لینے پر مجبور تھا جس میں جنگ کے فضلے، جیٹ فیول اور طبی اور خطرناک مواد سمیت دیگر بہت کچھ جلایا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ ملک واپس آئے تو دنیا کے بہترین تربیت یافتہ جنگجو پہلے جیسے نہیں رہے، انہیں سر درد، غیر حساسیت، اور چکر سمیت کینسر جیسے مسائل کا سامنا تھا جو ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ اس مسئلے سے واقف ہیں کیونکہ ان فوجیوں میں سے ایک ان کے بیٹا میجر بیو بائیڈن تھے۔