نئی دہلی(یو این آئی)سیاسی پارٹیوں کو ان کے انتخابی منشور کے تئیں جوابدہی طے کرنے اور ان پر عمل درآمد نہ کرنے پر منظوری ختم کرنے کی ہدایت دینے کی مانگ کے سلسلے میں سنیچر کو سپریم کورٹ میں مفاد عاملہ کی عرضی دائر کی گئی۔ ایڈوکیٹ اشونی کمار اپادھیائے کی طرف سے دائر درخواست میں مرکزی حکومت اور الیکشن کمیشن کو یہ ہدایت دینے کی فریاد کی گئی ہے کہ وہ سیاسی پارٹیوں کے اقتدار میں آنے پر انہیں اپنے انتخابی منشور پر عمل کرانے کے سلسلے میں ضروری قدم اٹھائیں۔ منشور پر عمل نہ کرنے والی پارٹیوں کی منظوری منسوخ کر دی جائے ۔ مسٹر اپادھیائے نے الزام لگایا کہ انتخابات کے دوران سیاسی پارٹیوں کی طرف سے دلکش وعدے کیے جاتے ہیں، لیکن اقتدار میں آنے کے بعد وہ لوگوں کی کئی بنیادی ضروریات سے متعلق وعدوں کو بھی پورا نہیں کر پاتے ہیں۔ اس طرح جمہوریت کی بنیاد کمزور ہوتی ہے ۔ درخواست گزار نے عدالت عظمیٰ سے فریاد کی ہے کہ وہ الیکشن کمیشن اور قانون و انصاف کی مرکزی وزارت کو اس معاملے میں منظور شدہ اور رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو اپنے منشور پر عمل درآمد کے معاملے میں کنٹرول کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کرے ۔ درخواست میں سیاسی جماعتوں کے منشور اور اقتدار میں آنے کے بعد اس پر عمل درآمد کے تمام پہلو¶ں کا جائزہ لینے کے بعد متعلقہ جماعتوں کو ضروری ہدایات دینے کی استدعا کی گئی ہے ۔