سرحدی قصبہ لولاب کے گگل علاقے میں بدھ کو اس وقت صف ماتم بچھ گئی جب دو معصوم بچے پانی سے بھرے گڑھے میں گر کر لقمہ اجل بن گئے ۔ ادھر جونہی علاقے میں دو کمسن بچوں کے المناک موت کی خبر پھیل گئی تو علاقے میں قیامت صغری بپا ہوئی ۔ اس ضمن میں نمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ چک دار محلہ گگل لولاب میں دو کمسن بچے پانی کے گڑھے میں گر کر موت کی آغوش میں چلیں گے ۔ نمائندے کے دو کمسن بچے 6سا ل کا مصطفی احمد بڈھانہ ولد محمد قاسم اور 6سال کی سمائیہ اختر دختت عبد الکریم مقامی ٹھیکہ دار کی جانب سے بنائے گئے گہرے پانی کے گڑھے میں جاگرے ۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں بچوں کے پانی کے گڑھے میںگر نے کی خبر علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس کے بعد لوگوں کی بھاری تعداد جائے واردات پر پہنچ گئی جنہوںنے دونوں بچوں کو وہاں سے نکال کر اسپتال پہنچایا تاہم ڈاکٹروں نے دونوں کو وہاں مردہ قرار دیا ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں بچوں کو اگرچہ فوری طور پر سب ضلع اسپتال کپواڑہ پہنچایا گیا تھا تاہم بدقسمتی سے دونوں کی موت واقع ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔ ادھر جونہی علاقے میں دونوں کمسن بچوں کے موت کی خبر پھیل گئی تو وہاں صف ماتم بچھ گئی جبکہ علاقے میں ہر طرف رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو مل رہیں تھے ۔