مرکزی وزیر اور جموں سے بی جے پی کے سینئرڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر کے حد بندی کمیشن نے 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یوٹی میں اسمبلی حلقوں کو دوبارہ ترتیب دینے کا کام سونپا گیا تھا جس کے بعد کمیشن ایک معروضی دستاویز لے کر سامنے آیا ہے۔جتندر سنگھ نے یہ ریمارکس نئی دہلی میں کمیشن کی میٹنگ کے بعد دیے جس میں این سی کے اراکین پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور ریٹائرڈ جسٹس حسنین مسعودی نے بھی شرکت کی۔ کمیشن نے جموں خطے کے لیے چھ اضافی اسمبلی نشستیں اور کشمیر کیلئے ایک نشست کی تجویز کی ہے۔جموں و کشمیر حد بندی کمیشن 6 مارچ 2020 کو حکومت ہند نے قائم کیا تھا اور اس کے ایسوسی ایٹ ممبران نیشنل کانفرنس کے ممبران پارلیمنٹ فاروق عبداللہ اور محمد اکبر لون اور حسنین مسعودی کے علاوہ وزیر اعظم کے دفتر میں مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما بھی شامل تھے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کمیشن ایک دستاویز کے ساتھ سامنے آیا ہے جو معروضی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ تمام متعلقہ ممبران نے قطع نظر پارٹیوں سے قطع نظر حد بندی کمیشن کے کام کی تعریف کی۔ این سی ممبران بھی کمیشن کے پیرامیٹرز سے مطمئن تھے۔