عام زکام کے ساتھ جینیاتی مواد کے اشتراک کی وجہ سے اومیکرون زیادہ پھیلتا ہے
جنیوا،6 دسمبر(یواین آئی) ہلاکت خیز عالمی وبا کووڈ کی انتہائی تبدیل شدہ اومیکرون ویرینٹ نے دنیا بھر کے سائنسدانوں کو الرٹ کردیا ہے ۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عام زکام کے ساتھ جینیاتی مواد کے اشتراک کی وجہ سے اومیکرون زیادہ پھیلتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اومیکرون سے ظاہر ہوتا ہے کہ کووڈ پرکنٹرول نہیں، عالمی سطح پر اقدامات ہی اس کو روک سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اومیکرون اور عام زکام میں گہرا تعلق سامنے آیا ہے۔ اومیکرون ایک ایسی جینیاتی ترتیب پر مشتمل ہے جو دوسرے وائرس میں عام ہے جو زکام کا سبب بنتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وائرس کا اومیکرون ویرینٹ ممکنہ طور پرکسی دوسرے وائرس سے عام زکام کا سبب بننے والاجینیاتی مواد حاصل کر لیتا ہے یہ مواد اسی متاثرہ خلیہ میں موجود ہوتا ہے ۔ یہ جینیاتی ترتیب پہلے کسی بھی کورونا ویرئنٹ میں ظاہر نہیں ہوئی۔ یہ وائرس آسانی سے منتقل ہوتا ہے اور غیر علامتی بیماری کاسبب بنتا ہے ۔ ابتدائی اسٹڈی سے پتہ چلتا ہے کہ پھیپھڑوں اور نظام انہضام میں ایک ہی خلیہ میں کووڈ اور عام سردی والا وائرس پیدا ہوتا ہے اور یہ مشترکہ انفیکشن وائرل اپنی نقلیں بناتاجاتا ہے ۔ ایک ہی جینیاتی ترتیب کئی بار کسی ایک وائرس میں ظاہر ہوتی ہے جو لوگوں میں نزلہ ،زکام اور ایڈز کا سبب بنتی ہے ۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق اومیکرون قسم کے سامنے آنے سے ثابت ہوتا ہے کہ کووڈ پرہمارا کنٹرول نہیں ہے ،صرف عالمی سطح پر اقدامات ہی اس وبا کو روک سکتے ہیں۔ اگر یہ وائرس غیر ویکسی نیشن علاقوں میں پھیلتا رہتا ہے تو اگلی قسم اس سے بھی زیادہ مہلک ہوسکتی ہے ۔دو سال پہلے کووڈآیا اور ایک سال بعد ہی اسکی ویکسین آگئی اس کے باوجود اس حیران کن پیش رفت کو ضائع کیا جا رہا ہے ۔