نئی دہلی۔ 22؍ اگست۔ ایم این این ۔مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت، جناب پیوش گوئل نے محکمۂ تجارت کے تحت قائم پلانٹیشن بورڈز — اسپائسز بورڈ، ٹی بورڈ، ربر بورڈ، کافی بورڈ اور ہلدی بورڈ — کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ اس اجلاس میں محکمۂ تجارت کے سینئر افسران اور متعلقہ بورڈز کے نمائندے موجود تھے۔وزیر موصوف نے زور دیا کہ برآمدات کے مواقع بڑھانے کے لیے مارکیٹ میں تنوع، ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی ترویج، معیار کے معیارات کی پاسداری اور مختلف آزاد تجارتی معاہدوں کے تحت بھارت کو دستیاب فوائد کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے تجویز دی کہ بورڈز، انڈیا برانڈ ایکویٹی فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر برانڈ "انڈیا” کو فروغ دیں اور اس مقصد کے لیے برابر حصہ ڈالیں۔ انہوں نے بڑے بین الاقوامی اور ملکی میلوں میں ایک مشترکہ ’بھارت پویلین‘ قائم کرنے کی بھی تجویز پیش کی تاکہ بورڈز اجتماعی طور پر اپنی مصنوعات کو پیش کر سکیں۔ مزید یہ کہ انہوں نے ہدایت دی کہ تمام بورڈز اپنی جغرافیائی اشاریہ (GI) مصنوعات کو ایسے لوگو کے ساتھ فروغ دیں جس میں "انڈیا” شامل ہو۔جناب گوئل نے بورڈز سے کہا کہ وہ کاشتکاروں، مزدوروں اور ان کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود کو موجودہ اسکیموں کے ذریعے یقینی بنائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے لیے ہنر مندی کے پروگرام چلائے جائیں اور اس سلسلے میں اسکل ڈیولپمنٹ و انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کی جائے۔ انہوں نے اطمینان ظاہر کیا کہ گڈ ایگری کلچرل پریکٹسز، معیار اور نامیاتی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے صلاحیت سازی اور تربیتی پروگرام پہلے ہی چلائے جا رہے ہیں۔ مزید یہ کہ انہوں نے زور دیا کہ بورڈز کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آسان کاروباری اقدامات، آگاہی اور رسائی پروگراموں کے ذریعے سہولت فراہم کی جائے۔وزیر نے بورڈز سے یہ بھی کہا کہ وہ تحقیق، جدت اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے، اٹل انوویشن مشن کی طرز پر ایک مشترکہ انکیوبیشن سینٹر قائم کرنے کے امکانات تلاش کریں۔














