30کے قریب افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ، سینکڑوں کو بچالیا گیا ،متعدد ابھی لاپتہ ،بچاﺅ کارروائیاں جاری ،
وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اوردیگر مرکزی لیڈران رنجیدہ
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ، نائب وزیر اعلیٰ، ڈاکٹر فاروق ، محبوبہ مفتی ، طارق قرہ اور حزب اختلاف لیڈر نے دکھ کااظہار
سرینگر/14اگست /وی او آئی//جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے ایک دور افتادہ گاو¿ں چھوستی میں جمعرات کی دوپہر ایک خوفناک بادل پھٹنے کے واقعے نے قیامت ڈھا دی، جس میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ درجنہوںکو اب تک بچایا جا چکا ہے۔ ضلع انتظامیہ اور امدادی ادارے بڑے پیمانے پر ریسکیو و ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں۔ادھر اس واقعے پر جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا،وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، نائب وزیر اعلیٰ ، حزب اختلاف لیڈر ، این سی صدر ڈاکٹر فاروق، محبوبہ مفتی اور پردیش کانگریس کے صدر طارق حمیدہ قرہ کے علاوہ دیگر لیڈران نے دکھ اور افسوس کااظہا رکرتے ہوئے متاثرہ کنبوں کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے ایک دور افتادہ گاو¿ں چھوستی میں جمعرات کی دوپہر ایک خوفناک بادل پھٹنے کے واقعے نے قیامت ڈھا دی، جس میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ درجنوںکو اب تک بچایا جا چکا ہے۔ ضلع انتظامیہ اور امدادی ادارے بڑے پیمانے پر ریسکیو و ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں۔یہ آفت دوپہر 12 بجے سے 1 بجے کے درمیان اس وقت نازل ہوئی جب چھوستی، جو مشعل ماتا مندر جانے والے راستے کا آخری موٹر ایبل گاو¿ں ہے، یاتریوں سے بھرا ہوا تھا۔ یہاں سے 8.5 کلومیٹر طویل پیدل سفر شروع ہوتا ہے جو 9,500 فٹ کی بلندی پر قائم مقدس مقام تک پہنچاتا ہے۔ اس وقت بڑی تعداد میں عقیدت مند یاترا کے لیے جمع تھے۔ضلع کشتواڑ سے تقریباً 90 کلومیٹر دور واقع اس گاو¿ں میں قائم ایک ’لنگر‘ (اجتماعی باورچی خانہ) بادل پھٹنے سے پیدا ہونے والے اچانک سیلاب کی زد میں آگیا۔ شدید ریلے نے متعدد ڈھانچے، دکانیں اور ایک سکیورٹی چوکی بہا دی۔













