بچوں کی صحت بھی ضروری ولیکن تعلیمی مستقبل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ۔ وزیر تعلیم سکینہ ایتو
سرینگر /07جولائی/وی او آئی// وادی کشمیر میں گرمیوں کی پندرہ روزہ تعطیلات کے بعد تعلیمی ادارے آج یعنی منگل سے دوبارہ کھل گئے ہیں ۔ تعطیلات کے بعد اسکولوں میں تدریسی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، اور محکمہ تعلیم نے اوقاتِ کار سے متعلق احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔سرکاری ترجمان کے مطابق، میونسپل حدود میں آنے والے تمام اسکول صبح 7:30 بجے کھلیں گے اور یہ دوپہر 11:30 بجے تک جاری رہیں گے۔ اس فیصلہ کا مقصد شدید گرمی کے دوران طلبہ اور اساتذہ کی سہولت کو مدِنظر رکھنا ہے۔محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ اسکولوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ موسم کی شدت کے پیشِ نظر تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں، تاکہ تدریس کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھا جا سکے۔ایک مقامی والدین محمد یوسف نے اس بارے میں کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو، مگر گرمی کی شدت میں ا±ن کی صحت بھی محفوظ رہے۔ اسکولوں میں ٹھنڈا پانی، پنکھوں اور شیڈز کا بندوبست ضروری ہے۔والدین اور طلبہ کی جانب سے اسکول کھلنے کی اطلاع پر عمومی اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے، تاہم انہوں نے محکمہ سے اپیل کی ہے کہ موسم کے مطابق سہولیات کی فراہمی پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ادھر وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے کہا ہے کہ گرمی کی شدت کا ہمیں احساس ہے تاہم اب محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کا زور ٹوٹ جائے گا جس کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم بچوں کے تعلیمی مستقبل سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے اسلئے درس و تدریس کے اوقات کار میں تبدیلی لائی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ وادی میں گرمی کی شدت میں اضافہ کے پیش نظر عوامی حلقوں کا مطالبہ تھا کہ تعطیلات میں توسیع کی جائے البتہ محکمہ موسمیات نے پیشن گوئی کی ہے کہ موسم میں اب تبدیلی آے گی اور وادی میں بارشوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگاجس کے پیش نظر سکولوں کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے ۔












