اصل میں پاکستان دہشت گردی کا مرکز ہے۔ وزارت خارجہ
نئی دہلی/ ہندوستان نے پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جعفر ایکسپریس حملے میں ہندوستان کا ہاتھ ہونےکے الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔ وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، "ہم پاکستان کی طرف سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ عالمی دہشت گردی کا مرکز کہاں ہے۔ پاکستان کو انگلی اٹھانے اور اپنے اندرونی مسائل اور ناکامیوں کا الزام دوسروں پر ڈالنے کے بجائے اندر کی طرف دیکھنا چاہیے۔ اس سے قبل جمعرات کو پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے دعویٰ کیا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے میں ملوث باغی افغانستان میں موجود حلقوں کے رہنماؤں سے رابطے میں تھے۔ شفقت علی خان نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا، "بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث رہا ہے۔ جعفر ایکسپریس پر خاص طور پر حملے میں، دہشت گرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز اور سرغنہ کے ساتھ رابطے میں تھے۔” پاکستان اور افغانستان کے درمیان بار بار سرحدی جھڑپوں اور اسلام آباد کا دعویٰ ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) افغان سرزمین کو پاکستان میں حملوں کے لیے استعمال کرنے کی وجہ سے تناؤ کا شکار ہے۔ کابل ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔ یہ بیان پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے اس دعوے کے بعد سامنے آیا ہے کہ انہوں نے بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے( کے تمام 33 باغیوں کو ہلاک کر دیا ہے جنہوں نے جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کیا تھا جس میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے۔ پاکستانی فوج نے دعویٰ کردہ "کامیاب آپریشن” کی کوئی تصویر یا ویڈیو جاری نہیں کی ہے۔ دوسری جانب باغی بی ایل اے کا دعویٰ ہے کہ آئی ایس پی آر شکست کو چھپا رہی ہے۔