سائنس دان، ٹکنالوجسٹ اور صنعت کار وکست بھارت کے سفر کو تقویت دیں گے: ایل جی سنہا
یونیورسٹیز جیسے تعلیمی اداروں سے تراشے ہوئے ہیرے نکلتے ہیں جو ملک کی قیادت کے اہل ہوتے ہیں ۔ سنہا
سرینگر/28فروری /کشمیر یونیورسٹی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں کشمی رکے نوجوانوں کو وکست بھارت کے سفر میں اپنا تعاون دینا چاہئے ۔ انہوںنے بتایاکہ یونیورسٹیز جیسے بڑے تعلیمی مراکز سے ملک کے ایسے ہیرے تراش کر آتے ہیںجو ملک کی قیادت کرتے ہیں ۔ اس موقعے پر لیفٹیننٹ گورنر نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی، علم کے تبادلے اور پائیدار مستقبل کے لیے تخلیقی صلاحیتوں، اختراعات کو فروغ دینے پر زور دیا۔وائس آف انڈیا کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو کشمیر یونیورسٹی میں ’نیشنل سائنس ڈے‘ سیمینار سے خطاب کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس موقع پر اپنی مبارکباد پیش کی اور معروف سائنسدان سر سی وی رامنکو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال، قومی یوم سائنس کا تھیم ہے اوربھارتی نوجوانوں کو سائنس اور اختراع میں عالمی قیادت کے لیے بااختیار بنانا وکٹ بھارت کے لیے کام کرنا ہوگا ۔ اپنے کلیدی خطاب میں لیفٹیننٹ گورنر نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی، علم کے تبادلے اور پائیدار مستقبل کے لیے تخلیقی صلاحیتوں، اختراعات کو فروغ دینے پر زور دیا۔عالمی سطح پر ہونے والی بے مثال تکنیکی ترقی پر بات کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر کی تمام یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ جدید تحقیق اور اختراع کے لیے مصنوعی ذہانت کی لیبز قائم کریں۔انہوں نے کہا، اے آئی لیب صنعت، محققین، ماہرین تعلیم اور تکنیکی ماہرین کے ساتھ ملٹی ڈسپلنری تعاون کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے اندر ایک الگ ادارہ ہوگا۔ایل جی نے کہا کہ ہم AI کے بغیر مستقبل کا تصور نہیں کر سکتے۔ اس کا ہماری زندگی کے ہر پہلو پر گہرا اثر پڑے گا اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو AI کے رجحانات کو برقرار رکھنے اور یوٹی کو مزید مسابقتی بنانے کے لیے ان کے AI علم، دوبارہ ہنر مندی اور افرادی قوت کو بہتر بنانے کے قابل بنانا ضروری ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ یونیورسٹیوں میں AI لیبز مقامی صنعتوں کے ساتھ نئی دریافتوں اور کاروباری اداروں میں AI کی اختراع کے انضمام کے لیے براہ راست رابطہ کریں گی