نئی دہلی/۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان شراکت داری کی تعریف کی ہے، اور ان کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو "نامیاتی اور قدرتی” قرار دیا ہے۔ مزید انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور یوروپی یونین کے درمیان اس سال کے آخر تک آزاد تجارتی معاہدہ کی توقع کی جاسکتی ہے۔ آج یہاں حیدرآباد ہاؤس میں یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین کے ساتھ اپنی ملاقات کے بعد اپنے مشترکہ پریس بیان میں، وزیر اعظم نے کہا، "ہم نے کل مختلف امور پر مخلصانہ اور بامعنی بات چیت کی ہے۔ ہم نے اپنی ٹیموں سے کہا ہے کہ وہ باہمی فائدے کے آزاد تجارتی معاہدے پر کام کریں اور اس سال کے آخر تک اسے عملی جامہ پہنائیں۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان شراکت داری کو بڑھانے اور تیز کرنے کے لیے بہت سے فیصلے لیے گئے ہیں۔ "یورپی کمیشن کے صدر اور کالج آف کمشنرز کا ہندوستان کا یہ دورہ بے مثال ہے۔ یہ نہ صرف یوروپی کمیشن کا ہندوستان کا پہلا دورہ ہے، بلکہ یہ کسی ایک ملک میں یورپی کمیشن کی اس طرح کی پہلی جامع مصروفیت بھی ہے۔ یہ (یورپی) کمیشن کے نئے دور کے ابتدائی دوروں میں سے ایک ہے۔ میں ان سب کا ہندوستان میں خیرمقدم کرتا ہوں۔ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان دو دہائیوں کی اسٹریٹجک شراکت داری فطری اور نامیاتی ہے، اور اس کی بنیاد میں اعتماد اور جمہوری اقدار، مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے لیے مشترکہ عزم ہے۔ اس جذبے کے تحت، آج اور کل، 20 وزارتی سطح کے مذاکرات ہوئے۔ ہم نے مختلف علاقائی اور عالمی مسائل پر مخلصانہ اور بامعنی بات چیت کی ہے۔ ہماری شراکت داری کے لیے بہت سے فیصلے کیے گئے ہیں۔ تجارت، ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری، اختراع، گرین گروتھ، سیکورٹی، ہنر مندی اور نقل و حرکت پر تعاون تیار کیا گیا ہے۔ پی ایم مودی نے اعلان کیا کہ ہندوستان اور یورپی یونین نے خلائی بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور یورپی یونین نے گرین ہائیڈروجن فورم اور آف شور ونڈ انرجی بزنس سمٹ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ہم نے سرمایہ کاری کے تحفظ اور سرمایہ کاری کے فریم ورک کو مضبوط کرنے کے لئے GI معاہدے پر آگے بڑھنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ٹیکنالوجی اور اختراع کے میدان میں، ایک قابل اعتماد اور محفوظ ویلیو چین ہماری مشترکہ ترجیح ہے۔ ہم سیمی کنڈکٹر، اے آئی، ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ، اور 6 جی میں تعاون بڑھانے پر بھی متفق ہیں۔ ہم نے خلائی مکالمہ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ماحولیات اور معیشت کا توازن ہمارا مشترکہ عزم رہا ہے اور اس سمت میں ہمارا مضبوط تعاون ہے۔ ہم نے گرین ہائیڈروجن فورم اور آف شور ونڈ انرجی بزنس سمٹ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔