کشمیر چونکہ ایک معروف سیاحتی مقام ہے اور دنیا بھر میں مشہور ہے اسلئے یہاں سیاحوں کو ہر وہ سہولت دستیاب ہونی چاہئے جن کو بنیادی تصور کیا جاتا ہے یعنی جن کے بغیر انسانی زندگی مشکل میں پڑ سکتی ہے ۔اس بارے میں ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے سرکاری ذرایع کے حوالے سے بتایا کہ حکومت جموں کشمیر نے اس خطے کی اہم شاہراہوں اور سڑکوں پر سفر کرنے والوں کے لئے کئی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا پختہ ارادہ کرلیا ہے ۔اور اس مقصد کے لئے ابتدائی نوعیت کی کاروائی بھی شروع کی ہے ۔چنانچہ سرکار کی طرف سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سڑکوں پر مسافروں بشمول سیاحوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کی فہرست حکومت کو پیش کرے گی جس کے بعد ان سہولتوں کے لئے اقدامات کئے جاینگے ۔ان سہولتوں میں اولین ترجیح بیت الخلاﺅں کو دی جارہی ہے جن کی ہر ایک کو اور خاص طور پر سفر کے دوران اشد ضرورت پیش آتی ہے ۔جب ہم سرینگر سے جموں یا واپسی کا سفر کرتے ہیں تو شاہراہ پر درجنوں ایسے ہوٹل ہیں جہاں لوگوں کو بیت الخلاﺅں کی سہولیات حاصل ہے لیکن ان سہولیات سے صرف وہی لوگ استفادہ کرسکتے ہیں جو ان ہوٹلوں میں چائے ،کھانا ،سنیکس وغیرہ کھاینگے جبکہ دوسرے مسافر جو ہوٹلوں میں کھانا نہیں کھاینگے کو اس طرح کی سہولیات ابھی تک دستیاب نہیں ۔اس طرح لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اگر ہوٹلوں کی جگہ سرکار کی طرف سے قایم کی جانے والی سہولیات دستیاب ہونگی تو لوگ آسانی سے ان سہولیات سے مستفید ہوسکتے ہیں ۔جن میں بیت الخلاﺅں کے ساتھ چھوٹے چھوٹے ریسٹورنٹ بھی شامل میں جن میں جاکر لوگ چائے ،کولڈ ڈرنکس اور سنیکس وغیرہ کھا پی سکتے ہیں ۔عام شاہراہوں پر سرکار کی طرف سے اس طرح کی سہولیات ابھی تک دستیاب نہ ہونے کے نتیجے میں سفر کے تجربات کافی تلخ ثابت ہوتے ہیں ۔کاروباریوں اور ٹرانسپورٹروں کے لئے بھی یہ ایک چلینج بن چکاہے ۔کیونکہ خراب سہولتیں یا عدم سہولتوں کی وجہ سے مسافروں اور سیاحوں کی تعداد متاثر ہوتی ہے ۔جس سے مقامی معیشت پر دوبارہ منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔اس لئے زرعی پیداوار محکمے کے انتظامی سیکریٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ءجو ان سہولتوں کی نگرانی کے علاوہ ان کا جائیزہ بھی لے گی۔کمیٹی یہ جائیزہ لے گی کہ یہ سب سہولتیں کس حد تک فعال رہینگی اور ان میں بہتری کے لئے کس نوعیت کے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔اس جائیزہ میں وہ تمام سہولیات شامل ہونگی جن کے بارے میں بتایا جاتاہے کہ ان کو مسافروں ،ٹرانسپورٹروں کے علاوہ سیاحوں کے لئے مفت دستیاب رکھا جاے گا۔ان سہولیات کو عوام کے لئے وقف کرنے میں جن محکموں کا تعاون شامل کیا گیاان میں محکمہ سیاحت ،نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا،نیشنل ہاءے وے اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپور یشن ،بارڈر روڈس آرگنائیزیشن اور محکمہ تعمیرات عامہ شامل بتائے گئے اور یہ سب محکمے مل جل کران سہولیات کو قایم کرکے ان کو برقرار یعنی maintainبھی رکھینگے ۔کمیٹی یہ بھی تجویز پیش کرے گی بیت الخلاوں کی سہولتوں کے درمیان فاصلے اور حجم کے حوالے سے یکساں معیار قایم ہوں تاکہ روزانہ سفر کرنے والوں کی تعداد کے مطابق یہ سہولتیں فراہم کی جاسکیں ۔کمیٹی ایک خود مختار ماڈل تجویز کرے گی تاکہ ان بیت الخلاوں کی مناسب دیکھ بھال اور فعالیت کو یقینی بنایا جاسکے ۔













