وزیراعلیٰ نے اے اے آئی کے ذریعے منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیا
سرینگر/03دسمبر/// وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج سول سیکریٹریٹ جموں میں ایک اجلاس کی صدارت کی، جس میں محکمہ شہری ہوابازی کی کارکردگی اور کام کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری دھیرج گپتا، سیکریٹری شہری ہوابازی اعجاز اسد، ائیرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے نمائندے اور جموں و سرینگر کے ہوائی اڈوں کے ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔اجلاس میں محکمہ کے طیاروں کی حالت، بحالی کے منصوبے، ہیلی کاپٹر خریداری، پائلٹ تربیت اور بھرتی کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جبکہ میٹنگ میں کیپکس اور ری ویکس بجٹ کے تحت مالی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ نے کیپیکس اور ریویکس بجٹ کے تحت بجٹ مختص کرنے اور مالی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔ میٹنگ کا ایک اہم حصہ اپریل 2017 سے وزارت داخلہ کے تحت چلنے والی سبسڈی والی ہیلی کاپٹر سروس پر مرکوز تھا۔ یہ نوٹ کیا گیا کہ یہ سروس فی الحال پانچ منظور شدہ راستوں کو جوڑتی ہے- تین جموں خطے میں اور دو کشمیر میں۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس سروس کو وسعت دینے کے لیے پوائنٹ ٹو پوائنٹ روٹس کو شامل کریں، خاص طور پر دور دراز علاقوں تک، جبکہ ہر پرواز کے لیے زیادہ سے زیادہ استعمال اور کافی بوجھ کو یقینی بنایا جائے۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر میں شہری ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، جس کا مقصد کنیکٹیویٹی کو بڑھانا ہے جو بالواسطہ طور پر جموں و کشمیر کی معیشت کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ میٹنگ میں RCS-UDAN اسکیم کے تحت پروجیکٹوں کا جائزہ بھی شامل تھا۔ جموں اور سری نگر ہوائی اڈوں کے ڈائریکٹرز کی طرف سے ان اہم سہولیات کے لیے جاری اور مجوزہ توسیعی منصوبوں کے بارے میں الگ الگ پریزنٹیشنز پیش کی گئیں۔جموں ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر نے نیو سول انکلیو پروجیکٹ کے بارے میں ایک اپ ڈیٹ پیش کرتے ہوئے میٹنگ کو بتایا کہ پروجیکٹ کی کل لاگت 861.37 کروڑ روپے تھی اور منظور شدہ لاگت 697.83 کروڑ روپے تھی۔ اجلاس کو منصوبے کی تکمیل کی مدت کے بارے میں بتایا گیا جس میں نومبر کے آخر تک 16 فیصد کی فزیکل پیشرفت حاصل ہوئی اور 30.11.2024 تک مالیاتی پیش رفت 14 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ یہ انکشاف ہوا کہ اس منصوبے میں ایک مرکزی ایئرکنڈیشنڈ ٹرمینل عمارت ہوگی جس میں 2,000 مسافروں کی گنجائش اور 4.5 ملین مسافروں کی سالانہ گنجائش ہوگی۔ اس میں ضروری انفراسٹرکچر جیسے فائر اور واٹر پمپ رومز، لینڈ سکیپنگ، واٹر اینڈ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور 250 گاڑیوں کی پارکنگ شامل ہوگی۔وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ اس سروس کو دور دراز علاقوں کے لیے مزید پوائنٹ ٹو پوائنٹ راستوں تک بڑھایا جائے۔علاقائی رابطہ اسکیم کے تحت جاری اور مجوزہ منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔جموں اور سری نگر ہوائی اڈوں کے ڈائریکٹرز نے توسیعی منصوبوں پر پیش رفت کی رپورٹس پیش کیں۔نئے سول انکلیو منصوبے پر اپڈیٹ دی گئی، جس کی کل لاگت 861.37 کروڑ روپے ہے اور منظور شدہ لاگت 697.83 کروڑ روپے ہے۔30 نومبر تک جسمانی پیش رفت 16% اور مالی پیش رفت 14% ریکارڈ کی گئی۔نیا ٹرمینل 2000 مسافروں کو ایک وقت میں اور سالانہ 4.5 ملین مسافروں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھے گا۔دیگر سہولیات میں پارکنگ، پانی اور سیوریج پلانٹس، اور لینڈ اسکیپنگ شامل ہیں۔منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے زمین کے حصول اور محکمے کی موجودہ اراضی خالی کروانے کی ہدایات کی گئی۔ہینگر اور اینیکس عمارت کے منصوبوں میں لاگت بڑھنے کے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔