وزیر داخلہ امت شاہ نے حالیہ دورہ جموں و کشمیر کے دوران سری نگر ہوئی اڈے سے سری نگر تا شارجہ بین الاقوامی پروازوں کا افتتاح کیاتھاتاہم بدھ کے روز پاکتسان نے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی ہے ۔اس دوران جموںو کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ محبوبہ مفتی نے بتایاتعجب کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے فضائی حدود استعمال کرنے کے جازت پاکستان سے لینے کی زحمت گوارا نہیں کی ہے اطلاعات کے مطابق وزیر داخلہ امت شاہ نے حالیہ دورہ جموں و کشمیر کے دوران سری نگر ہوئی اڈے سے سری نگر تا شارجہ بین الاقوامی پروازوں کا افتتاح کیاتھااس دوران فجائی حدود استعمال نہ کرنے دینے پر جموںو کشمیر کے سابق وزراءاعلیٰ نے اپنے الگ الگ خیالات کا اظہار کیا ہے ۔اس دوران عمر عبداللہ نے بدھ کے روز پاکستان کی طرف سے ان پروازوں کو اپنے فضائی حدود استعمال کرنے اجازت نہ دینے کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میںپاکستان کا سری نگر ، شارجہ پروازوں کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے قا پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے سال 2009 کے واقعے کو دہرایا۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید تھی کہ ان پروازوں کا پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنا دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر استوار ہونے کے لئے ایک عندیہ ہوگا لیکن افسوس کہ ایسا نہیں ہوسکا۔سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان نے منگل کے روز سری نگر سے شارجہ جا رہی ’گو فسٹ ائیر ویز‘ کی پرواز کو اپنے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جس کے نتیجے میں پرواز کو اپنا راستہ بدلنا پڑا تھا/وزیر داخلہ امت شاہ نے حالیہ دورہ جموں و کشمیر کے دوران سری نگر ہوئی اڈے سے سری نگر تا شارجہ بین الاقوامی پروازوں کا افتتاح کیا تھا۔عمر عبداللہ نے بدھ کے روز پاکستان کی طرف سے ان پروازوں کو اپنے فضائی حدود استعمال کرنے اجازت نہ دینے کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔ پاکستان نے وہی کیا جو اس نے سال 2009.2010 – میں ائیر انڈیا ایکسپریس کی سری نگر سے دوبئی جا رہی پرواز کے ساتھ کیا تھا‘۔ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’میں امید کرتا تھا کہ ’گو فسٹ ائیر ویز‘ پاکستانی فضائی حدود سے پرواز کرے گی اور یہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہونے کے لئے ایک اشارہ ہوگا لیکن افسوس کہ ایسا نہیںہواااا۔دریں اثنا سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی اپنے ایک تویٹ میں لکھا ہے کہ حیران کن بات یہ ہے کہ گورنمنٹ آف انڈیا نے سری نگر سے بین الاقوامی پروازوں کے لیے پاکستان سے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت حاصل کرنے کی زحمت تک نہیں کی اور اس سروس کو استعمال کیا ہے ۔خیال رہے ہوم منسٹر امیت شاہ نے حالیہ تین روز دورہ جموںو کشمیر کے دوران اس ہوائی سروس کا آغاز کیا ہے ۔ اس دوران پاکستانی میڈیا میں بھی اس خبرپر ہنگامہ شروع ہوا ہے کہ بلا اجازت ہندوستان نے کئی بار پاکستان کے حدود استعمال کئے ہیں جس کے بعد بدھ کے روز اس سروس کو حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔