اضافے کے ساتھ 45.54 بلین ڈالر تک پہنچ گئی
نئی دلی/ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان کی سونے کی درآمدات، جس کا ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر اثر ہے، 2023-24 کے دوران 30 فیصد اضافے کے ساتھ 45.54 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔2022-23 میں درآمدات 35 بلین امریکی ڈالر تھیں۔وزارت تجارت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اس سال مارچ میں، تاہم، قیمتی دھات کی درآمدات 53.56 فیصد کمی کے ساتھ 1.53 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔سوئٹزرلینڈ سونے کی درآمد کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، جس میں تقریباً 40 فیصد حصہ ہے، اس کے بعد متحدہ عرب امارات (16 فیصد سے زیادہ) اور جنوبی افریقہ (تقریباً 10 فیصد) ہے۔ قیمتی دھات کا ملک کی کل درآمدات کا 5 فیصد سے زیادہ حصہ ہے۔اس وقت سونے پر 15 فیصد درآمدی ڈیوٹی ہے۔سونے کی درآمدات میں اضافے کے باوجود، ملک کا تجارتی خسارہ (درآمدات اور برآمدات کے درمیان فرق) گزشتہ مالی سال میں کم ہو کر 240.18 بلین امریکی ڈالر رہ گیا جبکہ 2022-23 میں یہ 265 بلین امریکی ڈالر تھا۔چین کے بعد ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا سونے کا صارف ہے۔ درآمدات بنیادی طور پر زیورات کی صنعت کی مانگ کا خیال رکھتی ہیں۔2023-24 میں جواہرات اور زیورات کی برآمدات تقریباً 14 فیصد کم ہو کر 32.7 بلین امریکی ڈالر رہ گئیں۔