4سے5برسوں میں 2.64 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچی /ایل جی منوج سنہا
سرینگر//11فروری / / جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاہے کہ گزشتہ چار سے پانچ برسوں میں کی گئی اصلاحات کے نتیجے میں جموں و کشمیر کیمجموعی گھریلو پیداوار 2018-19 میں 1.6 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 2.64 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ٹی ای این کے مطابق جموں میں ایک تقریب کے حاشیئے پر میڈیا سے گفتگو کے دوران لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ گزشتہ چار سے پانچ سالوں میں کی گئی اصلاحات کے نتیجے میں موثر ترقی ہوئی ہے۔ جموں و کشمیر اچھی حکمرانی، ترقی اور امن کی راہ پر گامزن ہے۔ایل جی نے کہا کہ جے کے بینک جو 1200 روپے کے خسارے کا ادارہ تھا اب 1300 کروڑ روپے کے منافع والے ادارے کے ساتھ پھل پھول رہا ہے۔ اس سال، ہمیں امید ہے کہ جے اینڈ کے بینک کا منافع 1800 کروڑ روپے تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ کو 28000 کروڑ روپے کے بھاری بجلی کے قرضوں کی دوبارہ ادائیگی وراثت میں ملی ہے۔حال ہی میں جموں و کشمیر کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کردہ اکاو¿نٹ بجٹ پر حالیہ ووٹنگ کے بارے میں، ایل جی نے کہا کہ یوٹی کی اقتصادی حالت پہلے کی نسبت بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی کوششیں سرمائے کے اخراجات میں اضافہ اور آمدنی کے اخراجات کو کم کرنے کی رہی ہیں۔ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے محصولات کے اخراجات 80,000 کروڑ روپے ہیں کیونکہ ایک بڑا حصہ ملازمین کی تنخواہوں میں جاتا ہے جبکہ سرمائے کے اخراجات میں 11000 کروڑ روپے سے 38000 کروڑ روپے کا کوانٹم جمپ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سری نگر میں واقع یونائیٹڈ نیشنز ملٹری آبزرور گروپ آف انڈیا اینڈ پاکستان (UNMOGIP) کے دفتر کی منتقلی کے بارے میں ایک سوال پر، "اس معاملے پر غور کیا جائے گا۔ایل جی نے یہکہاکہ اب جب کہ جموں و کشمیر مکمل طور پر ہندوستانی یونین میں شامل ہو چکا ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے اور کشمیر بھر میں ہندوستانی پرچم بلند ہے، سری نگر کے علاقے سونوار میں اقوام متحدہ کا دفتر کام جاری رکھے ہوئے ہ ۔اس سوال پر ایل جی نے کہاکہ ہم اس معاملے کو دیکھیں گے۔ایس سی کو ریزرویشن کے بارے میں ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس معاملے پر سیاست کرتے رہیں گے جس طرح انہوں نے بے زمینوں کو زمین فراہم کرنے کے معاملے پر کی تھی۔انہیں اپنا کام جاری رکھنے دیں، ہم اپنا کام کریں گے۔