او بی سی کے لیے ریزرویشن کو شامل کرنے کے لیے جموں و کشمیر پنچایتی راج ایکٹ میں ترمیم کی
سرینگر //28 دسمبر ///لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں انتظامی کونسل کا اجلاس منعقدہوا جس میں جموں کشمیر پنچائتی راج ایکٹ 1989میں ترمیم کرنے کو منظوری دی گئی ۔ اس ایکٹ میں او بی سی کی تعریف کو شامل کیا جا سکے تاکہ اس نچلی سطح کی جمہوری ریاست میں ان کے ریزرویشن کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ وائس آف انڈیا کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں انتظامی کونسل (اے سی) نے جموں و کشمیر پنچایتی راج ایکٹ 1989 میں ترمیم کرنے کی منظوری دی تاکہ اس ایکٹ میں او بی سی کی تعریف کو شامل کیا جا سکے تاکہ اس نچلی سطح کی جمہوری ریاست میں ان کے ریزرویشن کو یقینی بنایا جا سکے۔ انتظامی کونسل کے اجلاس میں مشیر ایل جی راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکریٹری اٹل ڈلو ، پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر مندیپ کے بھنڈاری شامل تھے ۔قبل ازیں جے اینڈ کے پنچایتی راج ایکٹ (ترمیمی) بل 2023 کا مسودہ وزارت داخلہ کو پیش کیا گیا تھا اور وزارت داخلہ کی طرف سے اٹھائے گئے مشاہدات کا جائزہ لیا گیا تھا اور جے اینڈ کے پنچایتی راج ایکٹ (ترمیمی) بل کے نظرثانی شدہ مسودے میں ضروری ترامیم شامل کی گئی تھیں۔ترمیمی بل میں دیگر پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے او بی سی کی تعریف کو شامل کرنے، حلقہ پنچایت کی رکنیت سے نااہلی کے طریقہ کار کی وضاحت، سرپنچ، نائب-سرپنچ اور پنچ کو سرکار کی جانب سے معطل کرنے اور ہٹانے کی تجویز ہے۔ یہ یہاں ریاستی الیکشن کمشنرکی برطرفی اور سروس کی شرائط کی بھی وضاحت کرتا ہے۔مجوزہ ترامیم کا مقصد جے اینڈ کے پنچایتی راج ایکٹ، 1989 کو پی آر آئی کے کام کاج میں شفافیت، آئینی صف بندی اور دیگر ریاستوں کے طرز عمل کے ساتھ مطابقت کو یقینی بنا کر مزید موثر بنانا ہے جہاں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے علاوہ او بی سی کو ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے۔