نئی دلی/ ہندوستان عالمی ترقی کے انجن کے طور پر ابھرا ہے اور دنیا کو ایک نئی سمت فراہم کر رہا ہے۔ یہ بات وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے آجنئی دہلی میں فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( فکی) کی 96ویں سالانہ جنرل میٹنگ اور کنونشن میں کہی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں ایک ارب سے زیادہ ہندوستانیوں کی محنت اور قابلیت کا نتیجہ ہے بھارت اس مقام پر کھڑا ہے۔ وزیر دفاع نے روشنی ڈالی کہ حکومت کی تبدیلی کی پالیسیوں اور پروگراموں نے ہندوستانی ترقی کی کہانی کو تقویت بخشی ہے، جس کے مختلف پہلو آج کی دنیا کو تشکیل دے رہے ہیں۔ہندوستان نے وعدہ کیا ہے کہ اس کی ترقی ماحولیاتی انحطاط کی قیمت پر نہیں ہوگی۔ ہم نے سبز ترقی کا راستہ چنا ہے۔ ہم نے پیرس معاہدے پر دستخط کیے۔ ہم نے انٹرنیشنل سولر الائنس تشکیل دیا ہے۔ ہم نے صاف توانائی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ ہم نے جی ڈی پی کے اخراج کی شدت کو بھی کم کیا ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اقتصادی ترقی صنفی غیرجانبدار ہونی چاہیے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے نشاندہی کی کہ وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت نے کامیابی کے ساتھ پہلے کے بیانیے کو بدل دیا ہے جس میں معیشت کی ترقی کا سہرا صرف مردوں اور مردوں کے تعاون کو دیا گیا ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانا ہماری ترجیح رہی ہے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہندوستان کی معاشی، سیاسی اور سماجی ترقی صرف مردوں کی طاقت پر ہی نہیں ہوتی، بلکہ ناری شکتی بھی۔خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وزارت دفاع کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر دفاع نے کہا "لڑکیاں اب سینک اسکولوں میں پڑھ رہی ہیں، جب کہ خواتین افسران کو نیشنل ڈیفنس اکیڈمی میں تربیت دی جا رہی ہے۔ خواتین کو اب لڑاکا پائلٹ کے طور پر تعینات کیا جا رہا ہے، جنگی جہازوں پر تعینات کیا جا رہا ہے، اور سرحد کے پار فارورڈ پوسٹوں پر تعینات کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، اگنی پتھ اسکیم کے ذریعے بڑی تعداد میں نوجوان لڑکیاں مسلح افواج میں شامل ہو رہی ہیں۔جناب راج ناتھ سنگھ نے ہندوستان کی ترقی کی کہانی کے ایک اور اہم پہلو پر روشنی ڈالی اور کہا کہ حکومت نے سرگرمیوں کو ڈی سینٹرلائزڈ کرکے اور انہیں دور دراز کے علاقوں تک لے کر پورے ملک میں ترقی کا جال بنایا ہے۔ پی ایم گتی شکتی یوجنا جیسے پروگراموں کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا ہم نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ذریعے شمال مشرق کے دور دراز علاقوں اور چھوٹے شہروں کو میٹرو شہروں سے جوڑا ہے اور اس کے نتیجے میں، تمام علاقے ایک ساتھ ترقی کر رہے ہیں۔