نئی دلی۔ 2 دسمبر کابینہ کی منظوری حاصل کرنے کے بعد 10 نومبر 2023 کو برک سوسائٹی کی رجسٹریشن کے بعد اس کی پہلی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بھارت کے لیے "بائیو ویژن” کی تشریح کی جائے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ بائیوٹیکنالوجی ریسرچ اینڈ انوویشن کونسل( برک) کہلانے والی نئی اعلیٰ خود مختار سوسائٹی بائیوٹیکنالوجی ریسرچ اور اختراعات کو بڑھا کر صحت کی دیکھ بھال، خوراک اور توانائی کی ضروریات جیسے شعبوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کے ویژن کو پورا کرے گی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں ہندوستانی بایو اکانومی میں 13 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔وزیر نے پی ایم مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "بھارت بایوٹیک کے عالمی ماحولیاتی نظام میں ٹاپ 10 ممالک کی لیگ تک پہنچنے سے زیادہ دور نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برک اس کی گواہی دینے جا رہا ہے اور سبکا پرایاس کے جذبے کو ابھار کر حکومت بہترین ذہنوں کو ایک متحد پلیٹ فارم پر اکٹھا کر رہی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مطلع کیا کہ بایو ٹکنالوجی کا محکمہ (ڈی بی ٹی)، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت ملک میں بایو ٹکنالوجی کے فروغ کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کر رہی ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے برک میٹنگ کو ہندوستان کے بائیوٹیک ایکو سسٹم میں ایک تاریخی واقعہ قرار دیا، جہاں اشرافیہ کے ادارے بائیوٹیک آر اینڈ ڈی ماحولیاتی نظام کو متاثر کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ برک ممکنہ طور پر معیشت اور روزگار سمیت ہر محاذ پر ہندوستان کی ترقی کو تقویت بخشے گا۔ وزیر نے کہا کہ ایک باکمال ادارہ بنانے والوں کے طور پر، وہ اس اہم میٹنگ میں بھارت کے لیے بائیو ویژن کی وضاحت کے لیے ان کے خیالات حاصل کرنا چاہیں گے، کیونکہ ان کے خیال میں اس عظیم مشن کو بہت زیادہ فائدہ پہنچانا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ یہ حکومت ہند کے پہلے محکموں میں سے ایک ہے جس نے اپنے خود مختار اداروں کے عمل اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے "خود مختار اداروں کی عقلیت” کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، کچھ اہم تبدیلیاں جو برک کی طرف سے چلائی جائیں گی ان میں یہ شامل ہے کہ برک کے 14 ذیلی اداروں میں سے ہر ایک برک میں ایک گورننگ باڈی کے زیرانتظام اپنے مخصوص تحقیقی مینڈیٹ کو برقرار رکھے گا۔ انہوں نے کہا، اداروں کو ادارہ جاتی لیب کی جگہ کے استعمال کی اجازت دی جائے گی ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ برک اور اس کے ادارے پبلک پرائیویٹ ریسرچ پارٹنرشپ میں حصہ لے سکتے ہیں اور تحقیق سے متعلق سرگرمیوں کے لیے غیر سرکاری وسائل سے فنڈز سمیت اوقاف حاصل کر سکتے ہیں۔ وزیر نے مزید کہا کہ سائنسدانوں کے لیے خدمات کے امکانات کو مزید بہتر بنانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔