مختلف علاقوں کے وفود نے عوامی نوعیت کے مسائل اُٹھائے ، چیف سیکریٹری نے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی
سرینگر/چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج بینکٹ ہال سرینگر میں ایک بڑے عوامی دربار کی صدارت کی اور ضلع کے لوگوں کے مسائل اور مطالبات کا جائزہ لیا۔پولیس اورسول انتظامیہ کے سینئر افسران موجود تھے۔چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل سرینگر، ملک آفتاب احمد، وائس چیئرمین ڈی ڈی سی بلال احمد بٹ، پی آر آئی کے دیگر نمائندے اور مختلف وفود بھی میگا پبلک آو¿ٹ ریچ پروگرام کا حصہ تھے۔عوامی دربار کو عوام کی جانب سے زبردست ردعمل دیکھنے میں آیا جس کے دوران لوگوں نے چیف سیکرٹری کو اپنے ترقیاتی مسائل اور مطالبات سے آگاہ کرتے ہوئے ان کے ازالے میں مداخلت کی درخواست کی۔وفود نے آو¿ٹ ریچ پروگرام پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ انہیں اپنی شکایات اور حکومت کو مناسب چینلز کے ذریعے حل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔چیف سیکرٹری نے متعلقہ افسران کو موقع پر ہی ہدایات جاری کیں کہ وہ وفود اور افراد کی طرف سے پیش کردہ تمام مسائل کا جائزہ لیں اور ان کے جلد ازالے کے لیے کارروائی شروع کریں۔لوگوں نے بنیادی طور پر کچھ سڑکوں، وقفے وقفے سے پانی کی فراہمی، دیہات میں صحت کی سہولیات کی بہتر فراہمی اور صحت عامہ کے اداروں میں انفراسٹرکچر کو بڑھانے سے متعلق شہری مسائل کے بارے میں ان سے رابطہ کیا۔ڈی ڈی سی چیئرپرسن کھنموعہ کی قیادت میں ایک وفد نے اپنے علاقے میں تجاوزات، آبپاشی کی بہتر سہولیات، غیر قانونی کان کنی اور صنعتی اخراج کا مسئلہ اٹھایا۔وانیہامہ کے ایک وفد نے اپنے علاقے میں وقفے وقفے سے پانی کی فراہمی کا مسئلہ اٹھایا۔ پنتھا چوک کے ایک وفد نے سٹیشن میں پانی کی نکاسی کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ نکاسی آب کے ناقص نظام کی وجہ سے نشیبی علاقوں کو برسات کے موسم میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اسی طرح لسجان کے ایک اور وفد نے اپنے علاقے میں اسکول کے انفراسٹرکچر، نکاسی آب کے نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن پر بہت متاثر کیا۔ہارون کے ایک وفد نے پی ایچ سی اور کھیل کے میدان کی اپ گریڈیشن کا معاملہ اٹھایا۔یوتھ کلبوں کے ایک اور وفد نے بھی چیف سیکرٹری سے ملاقات کی اور اپنے کئی مسائل اٹھائے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہر نوجوان کو موقع ملے اور وہ اپنی خواہشات کو خلوص اور لگن سے آگے بڑھائیں۔اس بات کو برقرار رکھتے ہوئے کہ تمام خدمات، اسکیمیں اور معلومات موبائل پر دستیاب ہیں جو صرف ایک کلک کی دوری پر ہے، چیف سیکرٹری نے کہا کہ لوگوں کو اب دفاتر جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سرکاری اہلکار آن لائن دائر کی گئی شکایات پر کام کرنے میں کوئی نااہلی نہیں دکھا سکتا کیونکہ خدمات کے لیے آن لائن درخواست کا جواب نہ دینے پر افسران کو جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔چیف سکریٹری نے متعلقہ ایچ او ڈی کو حکومت کے اقدامات اور اسکیموں کو مقبول بنانے کی بھی ہدایت دی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہوسکیں۔ڈاکٹر مہتا نے تمام افراد اور وفود کو یقین دلایا کہ ان کے پیش کردہ مسائل اور حقیقی مطالبات کو میرٹ کی بنیاد پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے دربار کے دوران اٹھائے گئے عوامی مسائل کے بروقت ازالہ کے لیے متعلقہ افراد کو موقع پر ہی ہدایات دیں۔چیف سیکرٹری نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر مقامات کا دورہ کریں اور عوامی بھلائی کے لیے مسائل کا حل تلاش کریں۔














