ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ تقسیمی عناصر کشمیریوں کی آواز کو دبانے کی مذموم سازشوں میں مصروف ہیں ،وقت کا تقاضا ہے کہ ہم دشمن کے ان حربوں کو وقت رہتے سمجھیں اور اُن کے عزائم ناکام بنا دیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں ہی آئے روز نئی سیاسی جماعتیں کیوں معرض وجود آرہی ہیں جبکہ جموں میں ایسا رجحان دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ ایسا صرف اور صرف یہاں کے لوگوں کی آواز کو تقسیم کرکے کمزور کرناہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ آج نیشنل کانفرنس پارٹی ہیڈکوارٹر پر پارٹی کی یوتھ ونگ کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، ٹریجرر شمی اوبرائے، ایڈوکیٹ شوکت احمدمیر، پیر آفاق احمد، سید توقیر احمد، احسان پردیسی اور صوبائی یوتھ صدر سلمان علی ساگر کے علاوہ یوتھ ونگ صوبہ کشمیر کے نومنتخب شمالی، وسطی اور جنوبی زورن صدور، ضلع صدور اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ تمام شرکاءنے اجلاس میں اپنی اپنی آراءپیش کی اور اپنے اپنے علاقوں کے لوگوں خصوصاً نوجوانوں کے مشکلات، پارٹی سرگرمیوں اور پارٹی پروگراموں کے بارے میں جانکاری دی جبکہ صوبائی یوتھ صدر سلمان علی ساگر نے نومنتخب عہدیداران کا خیر مقدم کیا اور پارٹی لیڈر شپ کیساتھ اُن کا تعارف کرایا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں پود کوہی آگے چل کر پارٹی، ملک اور قوم کی باگ ڈور سنبھالنی ہوتی ہے اس لئے ضروری ہے کہ نوجوانوں کو ہر سطح پر بااختیار بنایا جائے۔ انہوں نے پارٹی کے بزرگ اور پیرنٹ ونگ سے وابستہ لیڈران پر زور دیا کہ وہ ہر وقت یوتھ ونگ کی حوصلہ افزائی کریں اور انہیں پارٹی سرگرمیوں اور پارٹی پروگراموں میں ساتھ ساتھ لیکر چلیں ۔ انہوں نے ساتھ ہی نوجوانوں پر بھی زور دیا بزرگوں کا احترام کریں اور اُن کے تابع رہ کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست ایک کانٹوں کا میدان ہوتا ہے اور اس میں پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہوتا ہے، سیاسی میدان میں آخر پر اُسی کی جیت ہوتی ہے جس کا ایمان پختہ ہو اور جو ہمت اور حوصلہ رکھتا ہو۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سماجی میں پھیل رہی بدعات خصوصاً منشیات کے استعمال کا قلع قمع کرنے میں اپنا رول نبھائیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات ہماری نئی نسل کو خاموشی سے کھا رہی ہے ، ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو اس گردآب سے باہر نکالیں۔
Why duel policy by Dr.Farooq. just 2 days before at the residence of late Principal Madam Kour Dr.Abdulla praised India and pledged his faith and honour to Uncle Sam and today a U-turn expressing resentment for formation of Parties knowing that new parties having patronage of the Uncle Sam,leaving every one in utter surprise – costing his life to a bullet in the name of India in a filmy dialog.Now that Kashmiris after loosing every thing through these so-called parties and leaders have realized their hidden agenda and can not be be- fooled any more. The objective of changing colours is only to recapture loosed luxury life and to regain power at any cost .It appears that Fissures within NC is already set in motion as the Provincial President Mr. Raina and other functionaries have revolted /parted with and even AR Rather and some other veteran NC opportunists are in their way to Goodbye the party for ever . Apprehensions are there that in future the NC will loose though belt MP slots for its President soon delimitation process is finalized. Let the NC President should seek uncondttional apology from the Kashmiris for miss-deeds/betrayals inflicted upon the victimized people of the J&K