ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی
نئی دہلی، 2 اگست (یو این آئی) راجیہ سبھا نے بدھ کو مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ترمیمی بل 2023 کو پورے اپوزیشن کے واک آٹ کے درمیان صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ لوک سبھا پہلے ہی اس بل کو پاس کر چکی ہے ، اب اس پر پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی ہے ۔ اپوزیشن اراکین نے بل میں ترمیم کے لیے کچھ تجاویز پیش کی تھیں تاہم اپوزیشن اراکین کی ایوان میں عدم موجودگی کی وجہ سے انہیں پیش نہیں کیا جاسکا ۔ بل پر مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ سال 2030 تک مختلف شعبوں میں ملک کی توانائی کی کھپت دوگنی ہونے والی ہے ، مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ، چھ معدنیات کو اس بل سے باہر رکھا گیا ہے ۔ نیوکلیائی فہرست نکال کر ان کی کان کنی کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو سال 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے اور ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک نیوکلیائی معدنیات کی فہرست میں شامل بیرل اور بیریلیم، لیتھیم، ناﺅبیم، ٹائٹینیم، ٹینٹالیم اور زرکونیم کی کان کنی کی اجازت دی گئی ہے ۔ مسٹر جوشی نے کہا کہ وہ پوری قوم کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ یہ چھ معدنیات تابکار نہیں ہیں۔ انہوں نے خود اور وزارت کے کئی اعلیٰ عہدیداروں نے محکمہ نیوکلیائی توانائی کے سینئر عہدیداروں اور ماہرین سے بات چیت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے ۔ ان معدنیات کے جوہری فہرست میں ہونے کی وجہ سے ان کی تلاش یا دریافت نہیں ہو سکی۔ خاص طور پر لیتھیم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ملک الیکٹرک گاڑیوں میں بیٹریوں کے لیے درکار لیتھیم میں خود کفیل ہو جائے گا۔ اس سے درآمدات پر انحصار کم ہوگا اور بڑے پیمانے پر محصولات کی بچت ہوگی۔دریں اثناءلوک سبھا میں بدھ کو بھی کافی ہنگامہ ہوا جس کی وجہ سے لنچ کے وقفے کے بعد بھی ایوان نہیں چل سکا اور صدرنشیں کو ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ لوک سبھا کی کارروائی ایک بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی صدر نشیں کریٹ سولنکی نے دوپہر دو بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع کی، اپوزیشن کے اراکین ایوان کے بیچ میں آگئے اور ہنگامہ آرائی کرنے لگے ۔ اس دوران حکمراں جماعت کے اراکین بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور شور مچانا اور نعرے بازی شروع کردی