جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر، اینڈ لنگویجز کے زیراہتمام خطاطی ورکشاپ کے اِختتامی تقریب سے خطاب
سیکرٹری ثقافت و سیاحت ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ نے 10روزہ خطاطی ورکشاپ کے اِختتامی تقریب میں فنِ خطاطی کو زندہ رکھنے میں نوجوانوں کے اہم کردار پر زور دیا۔
خطاطی ورکشاپ کا اِنعقاد جموںوکشمیر اکیڈمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لنگویجز ( جے کے اے اے سی ایل) نے کیا تھا جس میں عربی ، اُردو اور اَنگریزی خطاطی پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ اِس میں سری نگر کے مختلف کالجوں کی نمائندگی کرنے والے طلباءنے شرکت کی۔یہ تقریب جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لنگویجزکے ڈویژنل آفس لال منڈی میں منعقد ہوئی۔
ڈاکٹرسیّد عابد رشید شاہ نے خطاطی کو اِنتہائی خوبصورتی فن کی ایک شکل کے طور پر تسلیم کیا۔اُنہوں نے نوجوان اور ہونہار طلباءپر زور دیا کہ وہ اِس لازوال فن کے تحفظ اور فروغ کے لئے کام کریں۔ اُنہوں نے فنِ خطاطی کے اَساتذہ کی سراہنا کی کہ وہ اِس قابلِ قدر ورثے کو زندہ رکھنے میں اَپنی کوششیں جاری رکھیں۔
اُنہوں نے ورکشاپ کے اِنعقاد پرجموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر، اینڈ لیگویجزکو سراہتے ہوئے اکیڈیمی کی کھوئی ہوئی عظمت کو بحال کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی جس کے لئے یہ ماضی میں مشہور تھی۔ اُنہوں نے طلباءکی حوصلہ اَفزائی کی کہ وہ خطاطی کے اَپنے شوق کو برقرار رکھیں کیوں کہ اُن کی لگن اور مہارت دُنیا کے سامنے ان کی صلاحیتوں کی نمایاں نمائندگی کرسکتی ہے۔
سیکرٹری موصوف نے ورکشاپ میں شامل شرکا¿ اور اَساتذہ کو توصیفی اَسناد پیش کئے ۔اُنہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ نوجوانوں میں خطاطی کو فروغ دینے کے لئے اِس طرح کے ورکشاپوں کا اِنعقاد اَب باقاعدگی سے کیا جائے گا۔
جموں میں بیک وقت ایک ورکشاپ کا اِنعقاد کیا گیا جس میں دیوانا گری ، گر مکھی اور انگریزی خطاطی پر توجہ دی گئی جس میں کالج کے طلباءنے اِس منفرد فن میں وسیع پیمانے پر دِلچسپی ظاہر کرتے ہوئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔