’صرف شاہراہ ہی نہیں اوئیل کمپنیوں کی قلیل ذخیرہ صلاحیت بھی فلنگ سٹیشن جلد سوکھنے کی وجہ‘
سرینگر//تقریبا 5روز تک بند رہنے کے بعد بدھ کی سہ پہر کو سرینگر جموں شاہراہ کو ٹریفک کی آمد و رفت کیلئے کھول دیا گیا ہے اور ابتداءمیں ہی یاترا قافلے کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم اور دیگر ضروری اشیاءسے لدی درماندہ ٹرکوں کو سرینگر کی طرف آنے کی اجازت دی گئی ہے ۔پیٹرولیم کی تازہ کھیپ جمعرات کی صبح تک سرینگر پہنچنے کی امید ہے جس کے بعد پیٹرول پمپ پھر سے کام کرنا شروع کردیں گے جو کئی روز سے خشک ہورہے تھے۔خبررساں ایجنسی ٹی ای این کو معلوم ہوا ہے کہ پنتھیال کے نزدیک شاہراہ دھنس جانے کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ پر ٹرےفک 5روز سے درماندہ رہا ´اس دوران دو روز سے سرینگر اور دیگر اضلاع میں پیٹرول کی شدید قلت پیدا ہوگئی تھی ۔اگرچہ صوبائی انتظامیہ نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ کشمیر وادی میں پیٹرولیم اور دیگر اشیائے لازمہ کا وافر سٹاک موجود ہے تاہم سرینگر میں بدھ کے روز بیشتر پیٹرول پمپ بند نظر آئے اور کئی ایک مقامات پر صارفین کی بڑی بڑی قطاریں پمپوں پر قطاروں میں کھرے رہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بیرونی ڈیپوں سے کشمیر کی طرف 120سے 150ٹینکر درآمد ہوتے ہیں لیکن پانچ روز سے یہ سارے ٹینکر شاہراہ پر درماندہ رہے۔اس دوران بدھ کی سہ پہر شاہراہ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا اور یاترا سمیت پیٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیاءلازمہ سے لدی گاڑیوں کو بھی وادی کی طرف آنے کی اجازت دی گئی۔شاہراہ پر تعینات ایک ٹریفک آفیسر نے ٹی ای این کو بتایا کہ پیٹرول سے بھرے تقریبا 600ٹینکر کشمیر کی طرف چل پڑے ہیں اور کل صبح تک ان کا کشمیر پہنچنا طے ہے ۔ان پیٹرول ٹینکروں کے وادی پہنچنے کے ساتھ ہی یہاں پیدا شدہ ایندھن قلت ختم ہونے کی توقع ہے تاہم عوامی حلقے اس بات پر نالاں ہیں کہ چند روز تک شاہراہ بند رہنے سے ہی یہاں کے پیٹرول پمپ خشک کیوں ہونے لگے ۔اس سلسلے میں ٹی ای این نے کشمیر پیٹرول ڈیلرس یونین کے جنرل سیکریٹری بلال احمد بٹ سے بات کی۔بلال احمد کا کہنا تھا کہ دراصل یہ ہنگامی قلت صرف شاہراہ بند ہونے کی ہی وجہ سے سامنے نہیں آئی ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں انڈین اوئل کارپوریشن کی ہی ذخیرہ صلاحیت زیادہ ہے اور گذشتہ ماہ شمالی بھارت کے ڈیپو میں لگی آگ کے بعد سے اس کی سپلائی میں خلل واقع ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان پیٹرولیم (HP) اوربھارت پیٹرولیم(BP)کی ذخیرہ صلاحیت بہت کم ہے اس لئے کسی بھی پریشانی کے وقت ایچ پی اور بی پی کے پیٹرول اسٹیشن پہلے ہی خشک ہوجاتے ہیں اور سارا دباﺅ بیک وقت آئی او سی فلنگ سٹیشنوں پر آجاتا ہے۔بلال احمد کے مطابق گذشتہ5روز سے شاہراہ بند ہے اور اس کا لازمی اثر یہاں کی سپلائی پر پڑا ہے تاہم سرینگر اور دیگر مقامات پر بدھ کو جو قلت دیکھی گئی ،اسکی یہی دو وجوہات ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اب چونکہ شاہراہ پر ٹریفک بحال ہوا ہے کل صبح تک سارے فلنگ سٹیشنوں پر پیٹرول کی وافر سپلائی مہیا رہے گی ۔اس دوران ان کا کہنا تھا کہ یاترا کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ ایندھن سے لدی ٹرکیں روزانہ بنیادوں پر کشمیر کی طرف جانے دیں کیونکہ اس ووقت یاترا اور سیاحتی سیزن میں پیٹرول اور ڈیزل کی زیادہ کھپت ہوتی ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی وافر سپلائی سے کاروبار بھی صحیح سمت میں چلے گا اور مہمانوں کو بھی کسی قسم کی مشکلات پیش نہیں آئیں گی۔