جموں/شری امر ناتھ جی یاترا کے لئے بھگوتی نگر جموں بیس کیمپ سے یاتریوں کا کشمیر میں واقع دو بیس کیمپوں کی طرف روانہ ہونے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے اور یاتریوں میں کافی جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ سے منگل کی صبح 6 ہزار 5 سو 97 یاتریوں پر مشتمل ایک اور جھتہ کشمیر کی طرف روانہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ یاتری 253 چھوٹی بڑی گاڑیوں میں سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ بالتل اور ننون پہلگام بیس کیمپوں کی طرف روانہ ہوگئے۔مذکورہ ذرائع نے کہا کہ ان میں سے 2 ہزار 1 سو 2 یاتری بالتل بیس کیمپ کی طرف روانہ ہوئے جن میں 1681 مرد، 421 خواتین، 18 بچے اور 2 سادھو شامل تھے۔ان کا کہنا تھا کہ پہلگام بیس کیمپ کی طرف 4 ہزار 4 سو 75 یاتری روانہ ہوئے جن میں 3294 مرد، 1008 خواتین، 15 بچے، 149 سادھو اور 9 سادھویں شامل تھیں۔جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 30 جون کو قریب چار ہزار یاتریوں کو جھنڈی دکھا کر یاترا کے لئے روانہ کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ یکم جولائی سے شروع ہوئی یہ یاترا 31 اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔جموں و کشمیر انتظامیہ اور شری امرناتھ شرائن بورڈ نے یاترا کے لئے فقید المثال انتظامات کئے ہیں۔سالانہ امر ناتھ یاترا کے دوران اس بار متعدد ڈرونز کے ذریعے بھگوٹی نگر جموں سے لے کر پوترا گھپا تک چوبیس گھنٹے نگرانی رکھی جائے گی تاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔معلوم ہوا ہے کہ درجنوں ڈرونز امر ناتھ یاتریوں کی نقل وحرکت پر نظر گزر رکھیں گے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے سینئر افسروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر امر ناتھ یاترا کے حوالے سے کئے گئے انتظامات کے بارے میں مرکزی وزارت داخلہ کو جانکاری فراہم کریں۔جموں کے سرحدی علاقوں میں پہلے ہی ہائی الرٹ جاری کیا گیا اور مقامی لوگوں سے تلقین کی گئی ہے کہ مشتبہ شئی کے بارے میں وہ فوری طورپر نزدیکی پولیس اسٹیشن کے ساتھ رابط قائم کریں۔