نئی دلی/وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے پرگتی میدان میں ’امرت کال: ایک متحرک ہندوستان کے لیے تعاون کے ذریعے خوشحالی‘ کے موضوع پر 17ویں انڈین کوآپریٹو کانگریس کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹو مارکیٹنگ کے لیے ای کامرس ویب سائٹ اور کوآپریٹو ایکسٹینشن اینڈ ایڈوائزری سروس پورٹل کا بھی آغاز کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے پروگرام کی صدارت کی اور اس موقع پر تعاون کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما سمیت کئی معززین موجود تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں کو آپریٹیو سیکٹر میں بہت سے اقدامات کیے گئے اور یہ پی ایم مودی کا یہ دور کوآپریٹو سیکٹر کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو تحریک آزادی سے پہلے ہندوستان میں موجود ہے اور تقریباً 115 سال پرانی ہے۔ آزادی کے بعد سے کوآپریٹو سیکٹر سے وابستہ محنت کشوں کا بنیادی مطالبہ ایک علیحدہ وزارت تعاون کا قیام تھا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کوآپریٹو سیکٹر کو پھیلانے، بروقت تبدیلیاں متعارف کرانے، شفافیت لانے اور کوآپریٹو سیکٹر میں عالمی تبدیلیوں کو ہندوستان میں شامل کرنے میں مشکلات تھیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تعاون کی ایک الگ وزارت تشکیل دی ہے اور اس مطالبہ کو پورا کیا ہے جو پچھلے 75 سالوں سے زیر التوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت تعاون کی تشکیل اور وزیراعظم کی رہنمائی سے کوآپریٹو سیکٹر میں بہت سی تبدیلیاں ممکن ہوئی ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹو یونین آف انڈیا کوآپریٹو سیکٹر کی سب سے بڑی تنظیم ہے اور شری دلیپ سنگھانی کی قیادت میں کوآپریٹو یونین نے بہترین تال میل اور کوششوں کے ذریعے پی اے سی ایس سے اے پی اے سی ایستک تمام اقدامات اور تبدیلیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 100 سال سے زیادہ پرانی کوآپریٹو موومنٹ نے بہت سے سنگ میل عبور کیے ہیں اور قوم کو بہت کچھ دیا ہے لیکن کوآپریٹو سیکٹر گزشتہ 25-30 سالوں سے جمود کا شکار تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر کا زرعی قرضوں کی تقسیم میں تقریباً 29 فیصد، کھاد کی تقسیم میں 35 فیصد، کھاد کی پیداوار میں 25 فیصد، چینی کی پیداوار میں 35 فیصد، تکلا کے شعبے میں تقریباً 30 فیصد، دودھ کی پیداوار میں تقریباً 15 فیصد حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر میں خاص طور پر کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹیز، ہاؤسنگ کوآپریٹو سوسائٹیز، فشریز سوسائٹیز اور کوآپریٹو بینکوں کی جانب سے معاشرے کے غریب طبقے کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کافی کام کیا گیا ہے۔جناب امت شاہ نے کہا کہ ہندوستانی کوآپریٹو سیکٹر کو اس کوآپریٹو کانگریس سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کوآپریٹو کانگریس میں ہمیں امرت کال کے اگلے 25 سالوں میں ملک کی ترقی میں پچھلی صدی کے دوران کئے گئے تعاون کے مقابلے میں زیادہ حصہ ڈالنے کا عہد کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں نوجوانوں اور خواتین کو کوآپریٹیو سے جوڑنے کے لیے کام کرنا چاہیے اور کوآپریٹیو کے ذریعے غریب ترین غریب کی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس کوآپریٹیو کانگریس کے بعد، ہمیں کوآپریٹیو کی ترقی کا تصور کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں بہت کام کیا جا چکا ہے، لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کوآپریٹو سیکٹر میں نئے شعبوں کو شامل کرنا چاہیے۔ ہمیں کمپیوٹرائزیشن، جدید کاری اور کوآپریٹیو میں کشادگی لانے کے لیے خود نظم و ضبط اور اصلاحات کو قبول کرنا ہوگا۔