لکھنؤ۔ 27؍ فروری/سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج اتر پردیش کے بلیا کے چتبادا گاؤں میں 6500 کروڑ کی سرمایہ کاری سے 7 قومی شاہراہوں کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ بلیا لنک ایکسپریس وے کی تعمیر سے پوروانچل ایکسپریس وے کے ذریعے لکھنؤ سے پٹنہ صرف ساڑھے چار گھنٹے میں پہنچنا ممکن ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلیا سے بکسر آدھے گھنٹے میں، بلیا سے چھپرا ایک گھنٹے میں اور بلیا سے پٹنہ ڈیڑھ گھنٹے میں پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرین فیلڈ ہائی وے کی تعمیر سے، مشرقی اتر پردیش کو بہار کے چھپرا، پٹنہ، بکسر کے ساتھ بہتر رابطہ ملے گا۔وزیر نے کہا کہ بلیا کے کسانوں کی سبزیاں لکھنؤ، وارانسی اور پٹنہ کی منڈیوں تک آسانی سے پہنچ سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سبزی پیدا کرنے والے کسانوں کو اس ایکسپریس وے کے ذریعے تین ملٹی ماڈل ٹرمینلز وارانسی، غازی پور اور ہلدیہ کا براہ راست فائدہ ملے گا۔جناب گڈکری نے کہا کہ چندولی سے موہنیا تک 130 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی گرین فیلڈ سڑک دہلی-کولکتہ جی ٹی روڈ کے ذریعے اتر پردیش کے چندولی اور بہار کے کیمور ضلع کو رابطہ فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سید پور تا مردہ سڑک کی تعمیر سے سید پور کے راستے وارانسی سے ماؤ کا براہ راست رابطہ قائم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے دیگر شہروں کے ساتھ بہتر رابطے کی وجہ سے ریاست کی معاشی اور سماجی حالت میں بہتری آئے گی اور ساتھ ہی ضلع اعظم گڑھ کے پسماندہ علاقوں کو بھی نیا رابطہ ملے گا۔اس موقع پر جناب گڈکری نے بلیا آرا کے درمیان 1500 کروڑ کی لاگت سے 28 کلومیٹر گرین فیلڈ اسپر روڈ کے ذریعے نئے رابطہ راستے کا بھی اعلان کیا۔