یو ٹی جموں ؤ کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والے 04 نوجوانوں پوچھ گچھ کے بعد گجرات پولیس نے رہا کردیا ہیں۔ جن کو کرائم برانچ احمد آباد (گجرات) نے مشکوک نقل و حرکت کے الزام میں حراست میں لیا تھا اور پولیس نے ان سے گھنٹوں شدید پوچھ گچھ کی تھی۔
جموں ؤ کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسیشن کے ایک بیان میں، ایسوسی ایشن کے قومی کنوینر ناصر خومینی نے کہا کہ انہوں نے گجرات میں حکام سے اس اطلاع کے بعد رابطہ کیا کہ چار نوجوانوں کو نریندر مودی اسٹیڈیم (مونٹیرا ایریا) کے قریب مشکوک انداز میں گھومتے ہوئے دیکھے جانے کے بعد پوچھ گچھ کے لیے پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے گجرات حکومت اور دیگر سینئر پولیس حکام سے رابطہ کیا جن میں ڈی سی پی کرائم برانچ چیتنیا منڈلک اور تفتیشی افسر متیش ترویدی بھی شامل ہیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ نوجوانوں کو موتیرا کے علاقے سے حراست میں لیا گیا تھا جو کہ نریندر مودی اسٹیڈیم کے قریب ہے اور ان 04 نوجوانوں کی مشکوک حرکات کی وجہ سے انہیں پوچھ گچھ کے لئے گرفتار کر لیا گیا۔
یہ بات بھی یہاں پر قابل ذکر ہے کہ اس اسٹیڈیم میں آج بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان T-20 میچ کھیلا جائے گا، تاہم پولیس کو پوچھ گچھ کے دوران کچھ نہ ملنے پر انہیں چھوڑ دیا گیا۔ ان سے مشکوک کھیہامی نے تفتیشی افسر متیش ترویدی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔
بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والے ان 04 نوجوانوں کی شناخت غلام محمد، ارشاد حسین، نثار احمد، شبیر احمد کے طور پر ہوئی ہے اور یہ سبھی وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے رہنے والے ہیں۔
حقائق جاننے کے بعد پولیس نے نوجوانوں کو چھوڑ دیا۔ پتہ چلا کہ نوجوان کشمیر سے گجرات آنے والا انڈیا نیوزی لینڈ میچ دیکھنے کے لئے گئے تھے اور بے قصور ہے۔
گجرات پولیس نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر لڑکوں کے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا اور نوجوانوں کے لیے رہائش اور ٹکٹوں کا انتظام کیا تاکہ وہ کرکٹ میچ سے لطف اندوز ہو سکیں۔ جے کے ایس اے اس معاملے پر رابطہ کرنے پر گجرات پولیس کی فوری کارروائی کو سراہتا ہے۔