نئی دلی۔ 25؍ نومبر۔ ایم این این۔ مرکزی حکومت نے اپریل سے جون 2022 کی مدت کے لیے بقایا جی ایس ٹی معاوضے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 17,000 کروڑ روپے کی رقم جاری کی ہے۔وزارت خزانہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اب تک جاری کیے گئے معاوضے کی کل رقم، بشمول 17,000 کروڑ روپے، سال 2022-23 کے دوران 1,15,662 کروڑ روپے ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ اکتوبر 2022 تک کل سیس کی وصولی صرف 72,147 کروڑ روپے ہے اور 43,515 کروڑ روپے کا بقایا مرکز اپنے وسائل سے جاری کر رہا ہے۔ اس ریلیز کے ساتھ ہی مرکز نے پیشگی رقم جاری کر دی ہے۔ اس سال مارچ کے آخر تک سیس کی پوری رقم وصول کی جائے گی جو ریاستوں کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے دستیاب ہے۔یہ فیصلہ ریاستوں کو ان کے وسائل کے انتظام میں مدد کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے لیا گیا ہے کہ مالی سال کے دوران ان کے پروگرام خاص طور پر سرمائے پر ہونے والے اخراجات کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا جائے۔یہاں تک کہ اس سال مئی میں، مرکزی حکومت نے فروری-مئی 2022 کی مدت کے لیے ریاستوں کو عارضی جی ایس ٹی معاوضے کے طور پر 86,912 کروڑ روپے جاری کیے تھے، اس حقیقت کے باوجود کہ جی ایس ٹی معاوضہ فنڈ میں صرف25ہزار کروڑ روپے تھے۔ اپنے وسائل سے تقریباً 62,000 کروڑ روپے کے فنڈز کا انتظام ہے۔ملک میں سامان اور خدمات ٹیکس 1 جولائی 2017 سے لاگو کیا گیا تھا اور ریاستوں کو جی ایس ٹی (ریاستوں کو معاوضہ) ایکٹ، 2017 کی دفعات کے مطابق جی ایس ٹی کے نفاذ کی وجہ سے ہونے والے کسی بھی محصول کے نقصان کی تلافی کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ ریاستوں کو معاوضہ فراہم کرنے کے لیے، کچھ اشیا پر سیس لگایا جا رہا ہے اور جمع شدہ سیس کی رقم کو کمپنسیشن فنڈ میں جمع کیا جا رہا ہے۔ ریاستوں کو معاوضہ 1 جولائی 2017 سے معاوضہ فنڈ سے ادا کیا جا رہا ہے۔دوسری خبروں میں، مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے خزانہ کے ساتھ 2023-24 کے آئندہ بجٹ کے لیے ان کی معلومات اور تجاویز لینے کے لیے ایک پری بجٹ میٹنگ کی صدارت کی۔