سرینگر/وادی میں ملٹنسی سے متعلق کیس کے سلسلے میں جاری تحقیقات کے حوالے سے ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے جمعرات کو وادی کے مختلف مقامات پر چھاپے ڈالے گئے جس دوران متعدد مقامات سے کئی آلات بشمول موبائل فون ضبط کئے گئے جن کی جانچ کی جارہی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے)وادی کشمیر میں جمعرات کومتعدد مقامات پر چھاپے ڈالے جن میں بانڈی پورہ، شوپیاں، سرینگر، بارہمولہ، اننت ناگ، کپواڑہ اور کشتواڑ کے اضلاع شامل ہیں جہاں پر مشتبہ افراد کے گھروں اور احاطے میں متعدد مقامات پر تلاشی لی گئی ۔ ایس آئی اے کے مطابق آج کی چھاپہ مار کارروائی متعدد کیسوں کے حوالے سے عملائی گئی جن سے متعلق (سی آئی کے ) کے پولیس سٹیشن میں متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج تھی۔ ایس آئی اے نے کہا کہ ان افراد کے خلاف شکایت ملی ہے کہ وہ وادی میں سرگرم جنگجوﺅں کے رابطے میں ہیں اور سرحد پار بیٹھے ہینڈلروں کے کہنے پر او جی ڈبلیوز کے نیٹ ورک چلارہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ افراد صرف عسکریت پسندوں کےلئے بطور معاونین کام کررہے تھے بلکہ یہ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر کشمیر کو ملک سے الگ کرنے کے پراکسی وار میں بھی ساتھ دے رہے تھے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ماڈیول سرحد پار سے عسکریت پسند تنظیموں کے ہینڈلرز اور ارکان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔مواصلات کے دیگر طریقوں کے درمیان، یہ معلوم ہوا ہے کہ خفیہ کردہ انٹرنیٹ میسجنگ پلیٹ فارمز کے علاوہ دیگر سافٹ ویئر ایپلی کیشنز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ آج کی تلاشی کارروائی کے دوران کئی جگہوں سے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلا ت ضبط کئے گئے ہیں جن کی جانچ چل رہی ہے ۔