جموں، 23 نومبر/ محکمہ زراعت کی پیداوار کے ایڈیشنل چیف سکریٹری جناب اٹل دلو نے آج جموں کے آر ایس پورہ علاقے کا ایک وسیع دورہ کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈائریکٹر ہارٹیکلچر جموں، رام ساواک، پی آر آئی ممبران اور محکمہ کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔دورے کے دوران، ایڈیشنل چیف سکریٹرینے آر ایس پورہ زون کے گائوں کڈیال اور بدیال میں فائدہ اٹھانے والوں کے چونے، اسٹرابیری، امرود اور انجیر کے باغات کا معائنہ کیا۔ جنابدلو نے اس دوران امرود سی وی کا پودا بھی لگایا۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری نے کڈیال میں ایک ترقی پسند کسان سکھدیو سنگھ کے کھیتوں میں بات چیت کے پروگرام کی بھی صدارت کی جس نے اپنے کھیت میں ساگ، اسٹرابیری اور امرود لگا کر کثیر سطحی فصل کا نمونہ اپنایا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب دلو نے کہا کہ اس علاقے میں باغبانی کے شعبے میں خاص طور پر اسٹرابیری اور امرود اور لیچی کے اعلی کثافت والے باغات کی شجرکاری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ مزید یہ کہ محکمہ کسانوں کی مالی اور تکنیکی طور پر مدد کر رہا ہے اور انہیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کاشتکاروں سے کہا کہ وہ اپنے کھیتوں میں فصلوں کے تنوع کو اپنائیں تاکہ وہ سال بھر کما سکیں۔پروگرام کے دوران ڈائریکٹر ہارٹیکلچر جموں نے اے سی ایس کو مختلف محکمانہ اسکیموں کے تحت جموں ڈویژن کے سب ٹراپیکل علاقوں میں شجرکاری کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کسانوں کے اجتماع کو محکمہ کی مرکزی اور ریاستی اسپانسر شدہ مختلف اسکیموں کے تحت دستیاب مراعات کے بارے میں آگاہ کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور مختلف اجزاء مثلاً: بور ویل، جیو ٹینک، کسٹم ہائرنگ سینٹرز وغیرہ کے فوائد حاصل کریں۔ جناباٹل دلو نے اسٹرابیری کے پودے لگانے پر زور دیا کیونکہ یہ ایک مختصر مدت کی فصل ہے اور اس فصل کی کاشت کو اپنا کر کسان اپنی آمدنی میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں۔انہوں نے کسانوں سے بھی بات چیت کی جنہوں نے ایڈیشنل چیف سکریٹری موصوف کو باغبانی کی فصلوں بالخصوص اسٹرابیری کے پودے لگانے سے ہونے والی آمدنی اور محکمہ باغبانی سے ہونے والے فوائد کے بارے میں بھی بتایا۔پروگرام کے دوران ڈائریکٹر ہارٹیکلچر جموں نے اے سی ایس کو مختلف محکمانہ اسکیموں کے تحت جموں ڈویژن کے سب ٹراپیکل علاقوں میں شجرکاری کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کسانوں کے اجتماع کو محکمے کی مرکزی اور ریاستی اسپانسر شدہ مختلف اسکیموں کے تحت دستیاب مراعات کے بارے میں آگاہ کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور مختلف اجزاء مثلاً: بور ویل، جیو ٹینک، کسٹم ہائرنگ سینٹر وغیرہ کے فوائد حاصل کریں۔