چنڈی گڑھ// کارخانے میں کام کرنے والے سکھیا نے دعویٰ کیا ہے کہ 4 لڑکیاں انہیں اغوا کرنے کے بعد رات بھر انس کے ساتھ جسمانی تعلقات بناتی رہیں۔ متاثر شخص نے اس معاملے میں پولیس کو کوئی شکایت نہیں دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بھی ریاستی انٹیلی جنس محکمہ اس واقعہ کی تحقیقات کر رہا ہے۔ اس شخص نے میڈیا کو واقعے کے بارے میں بتایا ہے جس کا ویڈیو کلپس اب سوشل میڈیا اور کئی ویب سائٹس پر موجود ہیں۔واقعے کے بارے میں بتاتے ہوئے متاثر نے بتایا کہ جب وہ فیکٹری سے اپنے گھر واپس آرہا تھا تو پیچھے سے ایک کار اس کے قریب آکر رکی۔ اس میں 4 لڑکیاں تھیں اور انہیں ان کا پتہ پوچھنے کے لیے چٹ دی۔ جب اس نے پتہ پڑھنا شروع کیا تو لڑکیوں نے شخص کی آنکھوں میں کچھ ڈال دیا جس کی وجہ سے اس کو نظر آنا بند ہوگیا۔ اس کے بعد لڑکیوں نے ان کے ہاتھ باندھے اور آنکھوں پر پٹی بھی باندھ دی۔ اس شخص نے بتایا کہ لڑکیاں اسے کار میں ایک سنسان اور نامعلوم جگہ پر لے گئیں۔ اس کے بعد شخص کو شراب اور نیشیلی اشیا دیں، پھر چاروں نے باری باری شخص کے ساتھ جسمانی تعلقات بنائے۔ چاروں لڑکیوں نے اسے صبح 3 بجے کے قریب چمڑے کے کمپلیکس میں چھوڑ دیا۔ شخص کے مطابق یہ واقعہ 5 دن پہلے پیش آیا۔متاثرہ شخص کے دعوے کے مطابق تمام لڑکیوں کی عمریں 22 سے 23 سال کے درمیان تھیں اور وہ اچھے گھر سے تعلق رکھتی تھیں۔ اس شخص نے یہ بھی بتایا کہ چاروں آپس میں انگریزی میں بات کر رہی تھیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پڑھی لکھی تھیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے شکایت کیوں درج نہیں کروائی تو اس شخص نے کہا کہ اس کے گھر والوں نے اسے ایسا نہ کرنے کو کہا۔ ان کے گھر والے کسی مشکل میں نہیں پڑنا چاہتے تھے۔ جالندھر شہر کے کسی تھانے میں اس طرح کا معاملہ درج نہیں ہے۔ اس شخص نے یہ معلومات ایک مقامی ویب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے دی ہیں، جس کی ویڈیو اب انٹرنیٹ پر وائرل ہے۔