سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کو 53 برس میں پہلی شکست کا سامنا
کوالالمپور: ۰۲ نومبر (ایجنسیز) ملائیشیا کے انتخابات میں اب تک سب سے بڑی شکست سابق وزیراعظم 97 سالہ ڈاکٹر مہاتیر محمد کی دیکھنے میں آئی ہے جو اپنے حلقے کی نشست ہار گئے ہیں۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد 53 برس میں پہلی مرتبہ اپنے آبائی حلقے کی نشست جیتنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے 2018 میں جب 93 سال کی عمر میں وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تو ان کا نام ’گینز ب±ک آف ورلڈ ریکارڈ‘ میں ’دنیا کے معمر ترین‘ وزیراعظم کی حیثیت سے درج کیا گیا۔ انور ابراہیم نے اپنی انتخابی مہم اس وعدے پر چلائی کہ وہ جنوب مشرقی ایشیا کی تیسری بڑی معیشت میں کرپشن کے خلاف جنگ لڑیں گے۔ ملائیشیا میں کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہو رہی ہیں اور جیل میں قید سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی کرپشن زدہ پارٹی اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی امید لگائے بیٹھے تھی۔ الیکشن کمیشن کے اب تک کے سرکاری نتائج کے مطابق انور کے پاکٹن ہراپن (امید کا اتحاد) اتحاد کو سابق وزیراعظم محی الدین یاسین کے پیریکاتن نیشنل الائنس کے ساتھ سخت مقابلہ ہے۔ نجیب کی یونائیٹڈ ملائی نیشنل آرگنائزیشن (UNMO) کی زیر قیادت حکمران باریسن نیشنل بلاک ان دونوں اتحادوں سے پیچھے ہے۔ پولنگ بند ہونے سے دو گھنٹے قبل تک ووٹنگ کا ٹرن آو¿ٹ 70 فیصد زائد رہا۔ اے ایف پی سے بات کرنے والے افراد نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ الیکشنز کے بعد ملک میں سیاسی استحکام اور معاشی بہتری آئے گی۔ ملائیشیا کے انتخابات میں اپوزیشن لیڈر انور ابراہیم کے اتحاد کا سابق وزیراعظم کی قیادت میں مخالف اتحاد کے ساتھ سخت مقابلہ ہے۔ ملائیشیا کے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی کے نتائج اتوار کی صبح سامنے آئے۔ تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر سنیچر کے انتخابات کے بعد کوئی بھی گروپ واضح اکثریت حاصل نہ کر پایا تو ملک کو مزید سیاسی عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔