مرکزی وزیر مملکت سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کا مقصد کالج ڈگری کو تعلیم اور روزی روٹی کے مواقع سے الگ کرنا ہے۔ ڈیسک کے مطابق اتر پردیش کے مراد آباد میں ٹھاکردوار میں کرشنا مہاودیالیہ میں طلباءاور نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا،کہ قومی تعلیمی پالیسی ہندوستان میں طلبا اور نوجوانوں کیلئے نئے کیریئر اور کاروباری مواقع کھولنے کے وعدے کے ساتھ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو بھی پورا کرتا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے ذریعہ متعارف کرائی گئی قومی تعلیمی پالیسی ہندوستان کی تعلیمی پالیسی کو عالمی معیارات کے مطابق نئے سرے سے ترتیب دے گی۔ اسے آزادی کے بعد سے ہندوستان میں سب سے بڑی راہ توڑنے والی اصلاحات بتاتے ہوئے وزیر نے کہا کہ نئی پالیسی نہ صرف ترقی پسند اور بصیرت انگیز ہے بلکہ یہ 21ویں صدی کے ہندوستان کی ابھرتی ہوئی ضروریات اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ڈگریوں پر توجہ دینے کی بجائے طلبا کی فطری صلاحیتوں، علم، ہنر اور اہلیت کو ترجیح دیتی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈگریوں کو تعلیم سے جوڑنے سے ہمارے تعلیمی نظام اور معاشرے پر بھی بہت زیادہ اثر پڑا ہے اور ان میں سے ایک وجہ تعلیم یافتہ بے روزگاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔ وزیر نے کہا، قومی تعلیمی پالیسی میں ایک سے زیادہ داخلے/خارج کے آپشن کا انتظام ہے اس طرح طلبائکو تعلیمی لچک مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مختلف اوقات میں کیریئر کے مختلف مواقع سے فائدہ اٹھانے سے متعلق طلباءپر مثبت اثر پڑے گا۔ یہ ان کی اندرونی سیکھنے اور موروثی صلاحیت پر منحصر ہے ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے طلباءاور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ملک میں بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپ سیکٹر میں روزی روٹی کے مواقع تلاش کریں۔