ترنگا ایک قوم ، ایک احساس اور ایک شناخت کی علامت ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر
لیفٹیننٹ گورنر نے ڈسٹرکٹ یوتھ سینٹر ، ڈسٹرکٹ یوتھ لائبریری ، مسابقتی اِمتحانات کیلئے کونسلنگ سینٹر ، رورل بی پی او اور آئی ٹی اِی ایس اکیڈیمی کا سنگ بنیاد رکھا
پلوامہ/18ستمبر2022ئ
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج پلوامہ میں 120 فٹ اونچا قومی پرچم قوم کو وقف کیا۔اُنہوں نے ترنگا لہرایا اور منی سیکرٹریٹ پلوامہ میں گارڈ آف آنر حاصل کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ترنگا ایک قوم ، ایک احساس اور ایک شناخت کی علامت ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ ہماری عظیم قوم کااعزاز اور فخر ہے ، یہ ہمارے آباءو اجداد کے خوابوں اور ہمارے نوجوانوں کی اُمنگوں کا عکاس ہے۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے ضلع میں 9.11 کروڑ روپے کے مختلف نوجوانوں پر مبنی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا جس میں چار کروڑ روپے کی لاگت سے ڈسٹرکٹ یوتھ سینٹر ، دوکروڑ روپے کی لاگت سے ڈسٹرکٹ یوتھ لائبریری، مشن یوتھ کے یوتھ انگیج منٹ پروگرام کے تحت ایک کروڑ روپے کی لاگت سے مقابلہ جاتی اِمتحانات کے لئے کونسلنگ سینٹر، ٹی ایس پی کے تحت دیہی بی پی او اور آئی ٹی اوِی ایس اکیڈیمی کا قیام دو کروڑ روپے کی لاگت سے اور نکاس پلوامہ میں 11.63 لاکھ روپے کی لاگت سے یوتھ کلب کم کافی شاپ اور پبلک پارک کی تعمیر شامل ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نئے اَقدامات کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا ، خود ترقی کے قابل بنانا، ہنروں کو تیز کرنا اور ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں ان کی مدد کرنا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ یوتھ سینٹر نوجوانوں کو کھیلوں ، تفریح اور ہنر مندی کی جدید سہولیات فراہم کرے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ یوتھ لائبریری کی تکمیل پر مقامی نوجوانوں کو بہتر تعلیمی مدد اور پڑھنے کی جگہ ، بک بینک ، ڈیجیٹل لائبریری ، سمارٹ کلاس روم اور ڈسکشن روم جیسی سہولیات میسر ہوں گی۔منو ج سِنہا نے کہاکہ نوجوانوں کو بااختیار بنانا، معیاری تعلیم فراہم کرنا اور انہیں مستقبل کے رہنما بننے کے لئے تیار کرنا ہماری اوّلین ترجیح ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ کونسلنگ سینٹر یوپی ایس سی اور جے کے پی ایس سی سے منعقد کئے جانے والے مسابقتی اِمتحانات کے خواہشمندوں کے لئے ایک وَن سٹاپ کا کام کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ پلوامہ میں 100 نشستوں والی رورل بی پی او اور آئی ٹی اینبلڈ سروسز اکیڈیمی ( آئی ٹی اِی ایس ) کے ساتھ 30 نشستوں کی ٹریننگ اکیڈمی قائم کی جارہی ہے جس سے پلوامہ ضلع کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو براہِ راست روزگار ملے گا اورپلوامہ ضلع کی لڑکیاں اور ٹریننگ اکیڈمی تیزی سے بڑھتے ہوئے آئی ٹی اِی ایس سیکٹر کے لئے ایک نیا ٹیلنٹ پول بنائے گی ۔لیفٹیننٹ گورنر نے بڑی تعداد میں موجود نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ صحیح راہ پر چلیں جو ترقی اور قوم کی تعمیر کا باعث بنتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ نوجوان پود میں اِنقلاب لانے اوردُنیا کو بدلنے کی صلاحیت اور طاقت ہے۔اُنہوں نے کہا کہ تمام نوجوانوں کو خوف سے پاک ، رشوت سے پاک ، منشیات سے پاک اور روزگار پر مبنی جموںوکشمیر کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے اور پڑوسی ملک کے مذموم عزائم کو شکست دینے کا عہد کرنا چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ جموںوکشمیر کے لئے ہمارے مربوط ایکشن پلان میں اِنسانی وسائل کا ایک اہم کردار ہے اور صرف اس کی بنیادی صلاحیت کو فروغ دے کر ہی ہم ایک جدید معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔
اُنہوں نے نوجوانوں کی مشغولیت ، تخلیقی قیادت کوفروغ دینے اور نوجوانوں کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ایک صحیح ذریعہ فراہم کرنے کے لئے مشن یوتھ کی کوششوں کو سراہا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ ” ممکن“ پروگرام کے تحت جموںوکشمیر کے 4,482 نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو منی کمرشل گاڑیاں دی گئی ہیں اور اُنہوں نے خود اَنحصاری کے علاوہ دوسرے لوگوں کو روزگار بھی فراہم کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ” تیجسوینی “ پروگرا م کے تحت 3,500 خواتین کو ان کے کاروباری بننے کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے 100 کروڑ روپے کی مالی اِمداد فراہم کی گئی ہے ۔تیجسوینی نے تقریباً 50,000 دیگر خواتین اور مردوں کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کئے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پرواز، رائز ٹو گیدر ، سپر 75 جیسے پروگرام جموںوکشمیر کے لاکھوں نوجوانوں کی زندگی بدل رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوان پود پر بھی زور دیا کہ وہ جموںوکشمیر سے رشوت کے خاتمے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی حکومت کی کوششوں میں شامل ہوں ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو رشوت کے بارے میں کوئی اطلاع ملے تو فوری طور پر اینٹی کورپشن بیورو کے واٹس ایپ نمبر پر مسیج کر کے آگاہ کریں۔
اِس موقعہ پر صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، اے ڈی جی پی کشمیر وِجے کمار ، سی اِی او مشن یوتھ ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری ، ڈیآئی جی ( ڈی کے آر رینج) عبدالجبار، صوبائی کمشنر پلوامہ بصیر الحق چودھری کے علاوہ پی آر اائی ممبرا ن ، سول اِنتظامیہ اور محکمہ پولیس کے اعلیٰ اَفسران اور عوام کی کثیر تعداد موجود تھی۔