نئی دہلی، 17 ستمبر (یو این آئی) ایک رپورٹ میں، وزارت خزانہ نے آج کہا کہ مانگ بڑھنے ٹیکہ کاری کے تقریبا یونیورسلائزیشن کی وجہ سے کنکٹی وٹی پر مبنی خدمات کا شعبہ مالی سال 2022-23 میں ترقی کو فروغ دے سکتا ہے۔وزارت کے اقتصادی امور کے محکمہ کی جانب سے آج جاری ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترقی کا اگلا مرحلہ شروع ہوا ہے اور اس دوران برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت وا ملک بنا ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں نجی کھپت کی جی ڈی پی میں حصہ داری 61.1 فیصد رہی ہے جو گزشتہ 10 برسوں میں پہلی سہ ماہی میں سب سے زیادہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صارفین کے بڑھتے ہوئے جذبات اور بڑھتی ہوئے روزگار کی وجہ سے نجی کھپت میں تیزی سے بہتری آنے والے مہینوں میں ترقی کو برقرار رکھے گی۔ ایک ایسے وقت میں جب سست ترقی اور بلند افراط زر دنیا کی بیشتر بڑی معیشتوں کو متاثر کر رہی ہیں، ہندوستان کی ترقی مضبوط رہی ہے اور افراط زر قابو میں ہے۔ تاہم عالمی سطح پر اقتصادی سکڑاو? کا قوی خدشہ ہے جس کا اثر ہندوستان پر بھی پڑ سکتا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ ”ٹیکہ کاری کے فوری کوریج اور اچھی طرح سے کیلیبریٹڈ قلیل مدتی پالیسی اقدامات نے معیشت کو مشکل وقت میں موثر انداز میں نیوی گیٹ کیا ہے جس سے آنے والے برسوں میں ایک خوشحال ملک کی تعمیر کے لیے ایک مضبوط بنیاد تیار ہوئی ہے“۔